کراچی ریڈ لائن منصوبہ شہریوں کیلیے اذیت بنا ہے، متحدہ

41

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت شہریوں کو بنیادی سہولیات دینے میں ناکام ہوگئی، کراچی ریڈ لائن منصوبہ شہریوں کیلیے اذیت کا باعث بنا ہوا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد میں اراکین سندھ اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں پینے کا پانی میسر ہے نہ گیس بجلی دستیاب ہے جبکہ انفراسٹرکچر کی صورتحال یہ ہے کہ شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں کرنے پر مجبور ہیں۔علی خورشیدی نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبہ مارچ 2022 ء میں شروع کیا گیا لیکن حکومتی نااہلی کے باعث تعطل کا شکار ہے، ریڈ لائن کے روٹ میں بے شمار تعمیراتی کام باقی ہیں جس کی وجہ سے یہ پروجیکٹ شہریوں کیلیے اذیت کا باعث بنا ہوا ہے، ان ادھورے تعمیراتی پروجیکٹس نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پچھلے16 سال سے مطلق العنان حکومت قائم ہے اور انکے دور حکومت میں مسائل کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھ رہے ہیں، چار سال قبل انہوں نے یونیورسٹی روڈ بنائی، پھر اسے ریڈ لائن کے لیے کھود دیا جس کی وجہ سے پچھلے 2 سالوں سے شہری دھول مٹی میں گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں وزیروں سے لیکر بڑے چھوٹے افسران تک سب رشوت ستانی میں مصروف ہیں یہاں تک کے اپنے دفاتر اور کام کاج کیلیے جانے والے شہری ٹریفک پولیس کی رشوت ستانی سے تنگ آچکے ہیں۔ قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلی سندھ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور پارٹی رہنماؤں کو خوش کرنے کے بجائے صوبے کی بہتری کیلیے کام کریں۔