۔2024ء قومی اسمبلی کیلیے ہنگامہ خیز رہا، اپوزیشن کا حکومت کو ٹف ٹائم

46

اسلام آباد (صباح نیوز) سال 2024 قومی اسمبلی کے لیے ہنگامہ خیز رہا، تاریخ میں پہلی بارپارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں نے ارکان قومی اسمبلی کوگرفتار کیا، پارلیمنٹ کی توہین کرنے پر کسی کیخلاف کارراوئی نہ ہوسکی، 26ویں آئینی ترمیم رات کے اندھیرے میں پاس کی گئی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 3 کمیٹیاں فعال نہ ہوسکیں، اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو ایوان میں انتہائی ٹف ٹائم دیا گیا، سال کے اختتام پر وزیروں نے بھی قومی اسمبلی میں دلچسپی لینا چھوڑدی اور ایوان کے وقفہ سوالات سے غیر خاصر رہے،11 سیشنز کے دوران 79 دن اجلاس منعقد ہوئے، حکومت اپنے 28 بل پاس کرانے میں کامیاب ہوئی جبکہ 7 پرائیویٹ ممبرز بل بھی قومی اسمبلی سے پاس ہوئے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرپرسنز کا تقرر بھی تاخیر کا شکار رہا، 33 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرپرسنز منتخب جبکہ 3 کمیٹیوں کے چیئرپرسنز تاحال منتخب نہ کروائے جاسکے جبکہ پبلک اکانٹس کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب بھی تاحال نہیں ہوسکا۔