کندھکوٹ(نمائندہ جسارت) مغوی راجیش کمار کی بازیابی کے لئے ہندو کمیونٹی دوسرے روز بھی سراپا احتجاج۔ 52 روز قبل ڈاکوئوں نے شہر کی گنجان آبادی میں داخل ہو کر راجیش کمار کو اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے، دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس مغوی راجیش کمار کو بازیاب نہ کروا سکی ہے۔ ڈاکوؤں کی جانب سے تین روز قبل مغوی راجیش کمار کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی گئی تھی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کشمور کے ہندو دو روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ ہندو پنچائت کی جانب سے شٹرڈاؤن ہڑتال کرنے کے بعد ریلی نکال کر ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے مین روڈ پر دھرنا بھی دیا گیا۔ دھرنے میں ہندو کمیونٹی کے ساتھ سول سوسائٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ دھرنے میں موجود شہریوں کی جانب سے مغوی راجیش کمار کے بینر اٹھا کر شدید نعرے بازی کی گئی۔ قومی شاہراہ بلاک ہونے سے ملک گیر چلنے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔اس موقع پر مظاہرین سریش کمار، وشن کمار، درشن لال، پریتم داس و دیگر کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہے مطالبہ ہے مغوی راجیش کمار سمیت جتنے بھی مغوی ڈاکوؤں کی قید میں ہیں سب کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔ شہر میں امن و امان قائم کرنے کے ٹھوس اقدامات کئے جائیں تاکے ہم بجائے ہجرت کرنے کے یہاں سکون سے رہ سکیں۔ اے ایس پی محمد عاشر نے مظاہرین سے کامیاب بات چیت کرنے کے بعد کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ دو دن میں مغوی راجیش کمار کو بازیاب کرایا جائے گا۔ پولیس کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔دھرنا ختم ہونے کے بعد ٹریفک کی روانی رواں دواں ہو گئی۔