میرپورخاص،شراب خانہ کھولنے کیخلاف جماعت اسلامی کا احتجاج

226

میرپورخاص(نمائندہ جسارت)کھپروناکہ چوک پرایم ایس دلپسند ریٹیل وائن شاپ کھولنے کیلیے مجوزہ حکومتی اجازت نامے کے خلاف جماعت اسلامی میرپورخاص اوراہل علاقہ نے کھپرو ناکہ چوک پر اجتجاجی کیمپ لگایا۔کیمپ میں سیکڑوں شہریوں نے شراب خانے کے خلاف کمشنر میرپورخاص ،ڈی آئی جی میرپورخاص اور محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول اتھارٹی کے نام اعتراض نامے کے پرفارمے بھرے۔اعتراض نامے میں مجوزہ شراب خانے کے اجازت نامے کی فوری منسوخی اور شہر میں اقلیتوں کے نام پر قائم دیگر شراب خانوں سے بلا روک ٹوک مسلم نوجوانوں کی کھلے عام فروخت کی اطلاعات پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔کیمپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع میرپورخاص حافظ سلمان خالد ،امیر جماعت اسلامی میرپورخاص شکیل احمد فہیم ،سیکرٹری نادر خان ،حاجی نور الہی مغل ،ڈاکٹر مسعود عباس ،محمد عمر مہر ،شفیق چوہان نیاز درانی ،مقامی منارٹی کونسلر بھنور لال اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شراب نوشی کی تمام مذاہب عالم عیسائیت ،یہودیت ،بدھ ،سکھ و ہندو مذہب میں بھی قطعی اجازت نہیں ہے۔ جبکہ کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ کے نام پر بننے والے ملک میں شریعت اسلامی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شراب خانے کی اجازت دینا اللہ کے قہر کو دعوت دینے کے مترادف اور آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہے۔پاکستانی معاشرے میں اقلیتوں کے نام پرشراب خانے کی اجازت دینا جسے اسلام مین ام الخبائث کہا گیا ہے جو کہ تمام مذاہب میں بھی حرام ہے دراصل مسلم نوجوانون میں شراب نوشی عام کرنے اور انہیں دینی تعلیمات سے دور کرنے کے مترادف ہے۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ مسلم آبادی کے درمیان شراب خانہ چلانے کی قطعی اجازت نہیں دی جاسکتی۔بدقسمتی سے ایک جانب میرپوخاص کے لاکھوں شہریوں کو علاج کیلیے شہر سے پانچ کلو میٹر دور صحت کی سہولیات کے حصول کیلیے دشوار ترین سفر کی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دوسری طرف حکومتی سرپرستی میں شہر اور آبادی کے درمیان شراب فروشی کی باآسانی سہولت کی فراہمی اسلامی احکامات کی کھلی خلاف ورزی اور اللہ تعالی کے عائد کردہ حدود کی پامالی اور لاکھوں شہریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے برابر ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔