پاکستان اور ترکیہ دو ملک ایک قوم کی مانندہیں‘جمال سانگو

97

پاکستان رائٹرز اینڈ دتھنکرز فورم کے زیر اہتمام ترکیہ کی جمہوریہ کے 101 سالگرہ کی تقریب کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔جس میںترکیہ کے قونصلیٹ جنرل جمال سانگو، واحد اصغری (فرسٹ قونصل ایران)ایچ ای روسلان ، ایم پروکروف( ّ نائب قونصل جنرل روس)فضل کریم دادا بھائی (اعزازی قونصل جنرل ) نے شرکت کی۔ ترکیہ کے قونصلیٹ جنرل جمال سانگو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا رشتہ سمندروں سے گہرا اور K2 سے اونچا ہے، پاکستان اور ترکیہ دو ملک ایک قوم کی حیثیت رکھتے ہیں ، ہماری محبت لفظوں کی محتاج نہیں ہے ،پاکستان کی ہر خوشی ہماری خوشی اور ہر غم ہمارا غم ہے اس کا اظہار لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک برے وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں،مصیبت میں گھرے اپنے بہن بھائیوں کے لیے ہمدردی، محبت اور یکجہتی کے جذبات دونوں ممالک کے آپس کے تعلقات کی ایک لازوال داستان کی عکاسی کرتے ہیں۔ ترکیہ پاکستان میں تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ قونصل جنرل جمال سانگو نے پاکستان رائٹرز اینڈ تھنکرز فورم کے چیئرمین ڈاکٹر رشید جمال کا دونوں اقوام کی مشترکہ میراث کے تحفظ اور فروغ کے لیے ان کی کوششوں پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

پاکستان رائٹرز اینڈ دتھنکرز فورم کے چیئرمین ڈاکٹر رشید جمال نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت قدیم، دیرینہ اور مضبوط ہیں۔ ہمارا رشتہ مشترکہ ثقافتی، مذہبی اور روحانی ورثے سے جڑا ہوا ہے جو کہ وقت کی حدود، جغرافیہ اور سیاست سے بالاتر ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات ہیں دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے میں دونوں ممالک کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترک قوم کے عظیم رہنما غازی مصطفی کمال اتاترک کی قیادت میں آزادی کی جدوجہد جمہوریہ ترکیہ کے قیام کی صورت میں کامیاب ہوئی اور اب صدر طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ کی معاشی ترقی اور باہمی امن و خوشحالی کے اہداف کے حصول میں عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ تقریب میں پروفیسرڈاکٹر جعفر احمد، پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم،بیرسٹر شاہدہ حسن اور فاروق افضل نے پاکستان ترکیہ کے تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا۔