ـ25 دسمبر، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے یومِ ولادت کے موقع پر ہم قائداعظم کے اصولوں اور مزدور طبقے کے لیے ان ک خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ قائداعظم نے ہمیشہ محنت کشوں اور مزدوروں کے حقوق کو اپنی جدوجہد کا اہم حصہ بنایا۔ ان کی قیادت میں پاکستان کے خواب کی بنیاد مساوات، انصاف اور ہر طبقے کے حقوق کی فراہمی پر رکھی گئی تھی۔
قائداعظم نے کہا تھا:
’’مزدور اس ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ان کے حقوق کا تحفظ اور ان کی حالت بہتر بنانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘
یہ الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ قائداعظم ایک ایسے پاکستان کے خواہاں تھے جہاں محنت کشوں کو ان کے حقوق دیے جائیں اور ان کی فلاح کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
علامہ اقبال کے یہ اشعار قائداعظم کے وژن کو مزید واضح کرتے ہیں:
’’جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو‘‘
یہ پیغام اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ محنت کش طبقے کے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی ناممکن ہے۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال کا خواب اس وقت مکمل ہوگا جب مزدوروں کو ان کی محنت کا پورا صلہ دیا جائے اور ان کے مسائل حل کیے جائیں۔
ہمارا عزم ہے کہ ہم قائداعظم کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ مزدور ہی ملک کی تعمیر و ترقی کے اصل معمار ہیں، اور ان کی خوشحالی کے بغیر پاکستان ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔
آج ہم یہ عہد کرتے ہیں:
-1مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔
-2 مساوات، انصاف اور ترقی کے اصولوں پر مبنی معاشرہ قائم کریں گے۔
-3 محنت کش طبقے کو وہ مقام دلائیں گے جو قائداعظم نے ان کے لیے تصور کیا تھا۔
قائداعظم کے فرمان ’’کام، کام اور بس کام‘‘ کی روشنی میں،ہم سب کو محنت کی عظمت کو سمجھنا ہوگا۔ یہی وہ راستہ ہے جو پاکستان کو خوشحال اور مضبوط بنائے گا۔