پاکستانی کرسچین کمیونٹی جانب سےپاکستان قونصلیت جدہ میں دعائیہ تقریب

103
قونصل جنرل خالد مجید صحافیوں کے ساتھ کیک کاٹ رہے ہیں

جدہ میں پاکستانی کرسچن کمیونٹی نے کرسمس کے خوالے سے پاکستان قونصلیت جدہ کے کمیونٹی ہال میں دعائیہ تقریب منعقد کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل پاکستان خالد مجید تھے جبکہ صدارت کرسچن کمیونٹی کے صدراورکشمیرکمیٹی جدہ کے رکن جان گلزار نے فرمائی۔ تقریب میں کرسچین کمیونٹی کے اہل خانہ نے کرسمس کی عبادات کیں۔ کمیونٹی کے جنرل سیکریٹری فلک شیرنے قونصل جنرل، انکی اہلیہ اورتمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ قونصل جنرل پاکستان خالد مجید نے تمام مسیح برادری کوکرسمس کی مبارک دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب پاکستان کے پرچم تلے متحد ہیں۔ انہوں نےکہا کہ تعلیم، صحت، سماجی بہبود کے شعبے میں مسیحی برادری کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ مادروطن کے دفاع کے لیے بھی مسیحی برادری کا کردار قابل تحسین ہے۔ انھوں کہا قونصل خانہ آپ کا ہے۔ اس کے دروازے پر وقت آپ کےلئےکھلے ہیں۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ اس سال بانی پاکستان کی پیدائش کا 148وان یوم پیدائش بھی ہے بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناح کا اقلیتوں کے متعلق وژن بڑا واضح تھا۔11اگست 1947کوایک ہندورہنما جوگیندرا ناتھ منڈل کی زیرصدارت پاکستان کی پہلی دستورسازاسمبلی سے اپنے خطاب میں جسے چارٹر آف پاکستان بھی قراردیا جاتا ہے۔ قائد اعظم نے جان ومال کی سلامتی سمیت اقلیتوں کے تمام شہری حقوق کے تحفظ کا اعلان کیا۔

قائداعظم کہا کہ ہم سب ریاست کے شہری ہیں اورہرشہری کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض قائد اعظم کا دعویٰ نہیں تھا بلکہ انھوں نے ایک ہندوجوگیندرا ناتھ منڈل کو پاکستان کا پہلا وزیرقانون بناکراِس بات کا عملی ثبوت بھی پیش کیا کہ ایک آزاد وطن کا شہری ہونے کی حیثیت سے مسلمان اورغیرمسلم پاکستانی میں کوئی فرق نہیں۔جوگیندرا ناتھ منڈل پاکستان کے بانیان میں ایک تھے۔ گورنرجنرل نامزد ہونے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں قائد اعظم نے اقلیتوں کو یقین دلایا کہ پاکستان میں اُنھیں مذہب، عقیدے، جان و مال اور ثقافت کا تحفظ حاصل ہوگا۔ پاکستان کے قیام کے وقت غیر مسلم اقلیتوں نے تحریک پاکستان کا ساتھ دیا تھا۔ قائد کے اس پاکستان میں جسٹس کارنیلیئس اور جسٹس بھگوان داس عدلیہ کےعلیٰ ترین عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ ائرمارشل ظفر چودھری فضائیہ کے سربراہ بنے۔ 1965ئکی پاک بھارت جنگ کے دوران سیسل چودھری کے کردار پر پوری پاکستانی قوم کو فخر ہے۔ اس جنگ میں مسیحی بھائیوں نے پاکستان کے دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی خالد مجید نے کہا کہ سعودی عرب میں کرسچین کمیونٹی ایک پر امن اور متحد کمیونٹی ہے جس پر پاکستان کو فخر ہے، وہ سعودی قوانین کا بھر پور احترام کرتے ہیں۔ ہم بجا طور پراپنی اقلیتوں پر فخر کرسکتے ہیں۔ خالد مجید نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ٹعالیٰ نےآپ کا دیرنیہ مطالبہ پورا کردیا ہے اور قونصلیٹ کی نئی عمارت کا سنگِ بنیاد بھی رکھ دیاگیا ہے۔ انشاءاللہ ائندہ برس آپ نئی عمارت کے بڑے ہال میں یہ تقریب منعقد کریں گے۔ جان گلزار نے صدارتی خطاب میں کہا مسحی برادی پُرامن کمیونٹی ہے جو پاکستان اورمیزبان ملک سعودی عرب کے قوانین کا بھر پور احترام کرتی ہے۔ انھوں نے قونصل جنرل خالد مجید کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جتنی ترقی اور تبدیلیاں قونصلیٹ میں خالد مجید صاحب کے دور میں ہوئی ہے اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی۔ تقریب میں قونصل جنرل کی جانب سے کرسچین کمیونٹی کے بچوں میں تحائف تقسیم کئے گئے تقریب سے چودھری اکرم، رضوان الحق، چودھری تصور حسین، سردار اشفاق اورفرانسنس سموئیل نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر خالد عباس الاسدی نے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ قونصل جنرل اور انکی اہلیہ نے سب کے ساتھ ملکرکرسمس کا کیک کاٹا۔ رافیل کھرکھرنےنظامت کےفرائض انجام دیئے۔ تقریب کا اختتام پُرتکلف عشائیہ پرہوا۔