قونصلیٹ جدہ کے زیرانتظام تمام پاکستانی اسکولوں میں طلباء اور طالبات کو قائد اعظم کے افکارسے روشناس کرانے کیلئے اسکولوں میں قائداعظم اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کے افکار وں کے فریم آویزاں کئے جائینگے نیزاسکولوں میں خاص مواقع پرقائد اعظم اورعلامہ اقبال آازادی کی تحاریک پر پروگرا م منعقد کئے جائینگے۔ پاکستا ن سے مفکرشخصیات کو دعوت دی جائے کہ وہ تحریک پاکستان اورقائد اعظم کے افکار سے روشناس کرائیں، یہ بات قونصل جنرل پاکستان خالد مجید نے جدہ میں پاکستانی صحافیوں کی جانب سے منعقد کی جانے والی قائد اعظم کی 148 ویں یوم پیدائش پر ایک پروقار تقریب میں صحافیوں کی جانب سے کی جانے والی سفارشات پر فوری عمل کی ہدایا ت کے ساتھ اس اقدام کی ضروریات پر زوردیا۔ وہ صحافیوں کی جانب سے منعقد ہونے والی تقریب میں بہ حیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے صحافیوں نے انہیں بتایا کہ یہ اعزاز پورے سعودی عرب میں جدہ کے صحافیوں کوجاتا ہے کہ انہوں نے بانی پاکستان کی یاد تازہ کرنے کیلئے اس تقریب کا اہتمام کیا۔ صحافیوں نے اس امر پرافسوس کا اظہار کیا کہ کمیونٹی کی جانب سے کوئی تقریب یوم قائد اعظم پر منعقد نہ ہوئی۔ قونصل جنرل نے یہ یقین دلایا کہ آئیندہ سے ان دنوں کا قونصلیٹ بھرپور اہتمام کرے گا۔ قونصل جنرل نے اپنے خطاب میں قائد اعظم اورعلامہ اقبال، و دیگر تحریک پاکستان کے سپاہیوں کوسلام پیش کیا جنکی انتھک محنت کی وجہ سے آج پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔ جبکہ قائد اعظم آزادی کی تحریک کے دوران بہت بیمار رہے جسکا ذکر انہوں نے کسی کی نہ کیا اور اپنی جدوجہد جاری رکھی، گاندھی نے برصغیر میں 13سال آزادی کی جدوجہد کی جبکہ قائد اعظم کی ولولہ انگیز قیادت نے صرف چند سالوں میں مسلمانوں کو علیحدہ ملک لیکر دیا اگر زندگی انہیں مزید اجازت دیتی توآج پاکستان کی کچھ اورشکل ہوتی انہوں طریقہ حکومت بتایا مگر اس پر عمل نہ ہوسکا وہ اس دنیا فانی سے کوچ کرگئے۔ تقاریب سے جہانگر خان، مسر ت خلیل، اورامیر محمد خان نے بھی خطاب کیا ۔جبکہ جدہ میں مقیم پاکستانی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، تقریب میں عشایہ سے قبل قونصل پریس محمد عرفان نے قائد اعظم پر لکھی گئی کتابوں سے اقتسابات پیش کئے۔ تقریب کے آخر میں قونصل جنرل نے یو ں دی ہمیں آزکی کے نغمے کی دھن پرقائد آعظم کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔