سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں مجلس پاکستان ریاض کے زیراہتمام پاکستان سے ائے مہمان سابق امیدوارایم پی اے رہنما جماعت اسلامی سید ذیشان اختر اورماہرتعلیم ڈاکٹر حبیب الرحمن کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں کمیونٹی اکابرین نے بھر پورشرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر حبیب الرحمن جبکہ صدر تقریب مجلس پاکستان کے سربراہ رانا عبدالرؤف تھے نظامت کے فرائض رانا محمد فاروق نے اپنے مخصوص انداز میں سرانجام دیئے۔ ریاض سے عابد شمعون چاند نے جسارت کے بیورو چیف سید مسرت خلیل کوتفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تقریب جمعرات کی رات گئے تک جاری تھی اور مہمانِ خصوصی ڈاکٹر حبیب الرحمن کا خطاب بہت متاثر کن تھا جسے سامعین نے بہت دلچسپی سے سنا۔ ڈاکٹرحبیب الرحمن کا کہنا تھا کہ مغربی تہذیب اورکلچر نے میڈیا کو ہتھیار بناتے ہوئے مسلمانوں کی ثقافت اور کلچر کو بہت متاثرکیا۔ خواتین کی آزادی کی اڑمیں میرا جسم میری مرضی اوراس طرح کی ایکٹیوٹیزنوجوان نسل کو دعوت گناہ دیتی ہیں جس میں ہمارا میڈیا کا کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ مسلمانوں کوآج اپنی نسلوں کے بارے میں سوچنا ہوگا اور اپنی روایات اپنی ثقافت اپنی تہذیب کو بچانا ہوگا۔ تقریب کےاعزازی مہمان رہنما جماعت اسلامی سید ذیشان اختر نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب اداروں کو اپنے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔ عوام میں سخت بے چینی اور ایک اضطرابی کیفیت پائی جاتی ہے۔ ایک غیرمقبول حکومت کو مسلط کیا گیا اب پاکستان میں مڈل کلاس کا بالکل خاتمہ ہو چکا ہے۔ صدرتقریب رانا عبدالرؤف نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا مجلس پاکستان خوبصورت پھولوں کا گلدستہ ہے۔ جس میں سب رنگ کے پھول جمع ہیں یہ پلیٹ فارم سب کا ہے ہم سیاست میں رواداری محبت اور برداشت کو فروغ دینے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ایک دوسرے کو برداشت کرنے ایک دوسرے کے اختلافات سننے ایک دوسرے کی رائے کا احترام کرنے کا ماحول پیدا ہو۔ تقریب سے سرپرست اعلیٰ یوتھ فورم سید ثاقب زبیر، میاں حامد ، توصیف احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔