کراچی(جسارت نیوز)پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کو آئین کی خلاف ورزیاں کرنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کو سندھ کے پانی، گیس اور این ایف سی کے حصے میں کسی صورت کٹوتی نہیں کرنے دے گی،اس لئے آئین کی خلاف ورزیوں سے باز رہا جائے۔ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے اتوار کو اپنے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ میں گیس کی لوڈشیدنگ کرنے کے ساتھ 1991 کے پانی معاہدے کے تحت سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی فراہم نہ کرنے سمیت این ایف سی پر نظرثانی کی باتیں کرکے آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے۔نثار کھوڑو نے سندھ میں گیس کی شدید لوڈشیڈنگ اور گیس کے لو پریشر کو آئین کے آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئین کے تحت سندھ کو اپنے حصے کی گیس فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت یہ لازمی ہے کہ جس صوبے سے گیس نکلتی ہو پہلے اس صوبے کی ضرورت کو پورا کیا جائے۔سندھ 65 فیصد 21 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے مگر سندھ کو اپنے حصے کی گیس فراہم نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہیں۔ اوگرا میں صوبے کی نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے من مانے فیصلے کئے جا رہے ہیں اس لئے وزیراعظم گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیں اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے او اوگرا میں سندھ کو نمائندگی دی جائے اور فیصلے مشاورت سے کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں گیس کی لوڈشیدنگ اور لو پریشر کی وجہ سے گھریلو صارفین اور صنعتیں سخت متاثر ہو ہو رہی ہیں جبکہ سندھ میں گیس کا بحران پیدا کرکے وفاقی حکومت گیس پیدا کرنے والے صوبے کو مہنگی ایل این جی خرید کرنے پر مجبور کر رہی ہے اس لئے وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کرے۔ نثار کھوڑو نے متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو نئے کینالز کا منصوبہ قبول نہیں ہے اس لئے وفاقی حکومت متنازعہ کینال منصوبے سے فوری دستبرداری کا اعلان کرے۔