میرپورخاص (نمائندہ جسارت) انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سندھ قاضی نذیر احمد نے کہا ہے کہ دورِ جدید میں جیلیں عقوبت خانہ نہیں بلکہ اصلاح خانہ ہیں، جیلوں میں قیدیوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ مختلف ہنر بھی سکھائے جا رہے ہیں جہاں سے سزا کے بعد قیدی تربیت یافتہ معزز شہری اور ہنر مند بن کر نکلتا ہے۔ یہ بات انہوں نے سینٹرل جیل کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جیل انچارج اشفاق احمد کلوڑ، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ عظیم تھیبو، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ قادر بخش پہنور، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ بہوانی شنکر، ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ ممتاز تھیبو اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ جیل میں قیدیوں کو جیل مینویل کے مطابق سہولیات دی جائیں، جیل میں کرپشن کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں۔ سماجی تنظیموں کے تعاون سے جیل میں قیدیوں کی اصلاح کے ساتھ ساتھ تعلیم و تربیت اور مختلف ہنر سکھانے کے مختلف پروگرام چل رہے ہیں جس میں کمپیوٹر، الیکٹریشن، بڑھئی، بیکری، دستکاری، پلمبر اور دیگر ہنر کی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ قیدی جیل سے باہر جا کر روزگار کمائیں اور معاشرے کا ایک اچھا شہری بن کر ملک و قوم کی خدمت کر سکیں، جبکہ قرآن مجید اور دیگر دینی مسائل سکھانے کے لیے مولوی مقرر ہے۔