سکھر (نمائندہ جسارت) پریس کلب پر مغوی علی اصغر منگریو کی عدم بازیابی کیخلاف گزشتہ 450 روز سے احتجاجی کیمپ میں علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ ایوب گیٹ کے رہائشی ریلوے پولیس اہلکار زاہد حسین منگریو نے اپنے دیگر عزیزوں مقدم حسیب منگریو، محمد اعظم منگریو، محمد علی، علی احمد و دیگر کے ہمراہ پریس کلب کے سامنے 550 ویں روز بھی اپنے مغوی بیٹے علی اصغر منگریو کی عدم بازیابی کے خلاف علامتی بھوک ہڑتال جاری رکھتے ہوئے نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مغوی بچے علی اصغر منگریو کے ورثاء زاہد منگریو، اعظم منگریو و دیگر نے بتایا کہ 8 سال قبل مغوی علی اصغر منگریو کو تھانہ بی سیکشن کی حدود سے اغواء کیا گیا تھا، سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر جے آئی ٹی کی رپورٹ اور پولیس تفتیش کے بعد کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، 2 جے آئی ٹی تشکیل دی گئیں، لیکن ان رپورٹس کو بھی 2 سال بیت گئے ہیں۔ لواحقین کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سال سے مغوی کی بازیابی کے لیے پر امن احتجاج کیا جا رہا ہے، لیکن اب تک مغوی کو بازیاب نہ کرایا جا سکا، انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد علامتی بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا ہے، ملوث افراد کیس واپس لینے کے لیے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے حکام سے مغوی کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔