قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

195

جو سْود تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے اموال میں شامل ہو کر وہ بڑھ جائے، اللہ کے نزدیک وہ نہیں بڑھتا، اور جو زکوٰۃ تم اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے ارادے سے دیتے ہو، اسی کے دینے والے در حقیقت اپنے مال بڑھاتے ہیں۔ اللہ ہی ہے جس نے تم کو پیدا کیا، پھر تمہیں رزق دیا، پھر وہ تمہیں موت دیتا ہے، پھر وہ تمہیں زندہ کرے گا کیا تمہارے ٹھیرائے ہوئے شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو ان میں سے کوئی کام بھی کرتا ہو؟ پاک ہے وہ اور بہت بالا و برتر ہے اْس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں؟۔ (سورہ الروم: 39تا40)

سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے اپنے بھائی کی عزت کا دفاع اس کی عدم موجودگی میں کیا اللہ پر یہ حق ہو گا کہ اسے آگ سے آزادی عطا فرمائے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی: مومنوں کی مدد کرنا ہم پر حق ہے۔ (الروم:47) (سنن ترمذی)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیانی وقت میں کی جانے والی دعا رد نہیں ہوتی، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: ہم کیا دعا مانگا کریں؟ ارشاد فرمایا: اللہ تعالی سے دنیا وآخرت کی عافیت مانگا کرو۔ (ترمذی)