لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے رتو ڈیرو میں کدو واہ میں میٹھے پانی کی اسکیم کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے، ہر شہری کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہید بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر ہونے والے تاریخی جلسے میں شرکت کرنے پر پیپلز پارٹی کی صوبائی تنظیم اور کارکنان کا شکریہ، وہ اپنے ذاتی مسائل بھلا کر ملک پر توجہ
دیں گے، اُمید ہے کہ جو سیاسی وعدے کیے گئے تھے، وہ پورے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے عمل میں دسویں اکثریت ہے لیکن حقیقت کچھ اور ہے، ان اعتراضات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،کالا باغ ڈیم کا فیصلہ یک طرفہ تھا جس میں ہم ناکام رہے اور آج کے سیاسی دور میں کالا ڈیم کے خلاف آواز اٹھائی اور تمام سیاسی رہنماو¿ں کی خاموشی بھی سنی ،اس معاملے پر کوئی بھی سیاسی جماعت یکطرفہ فیصلے کے حق میں نہیں ہے۔ پاکستانی حکومت کے تعاون اور انفراسٹرکچر کے تحت بہت سے منصوبے مکمل کیے گئے، لیکن وفاقی حکومت نے خود فیصلہ کیا کہ ان کی پالیسی میٹرو تک محدود ہے۔ کیا حکومت یک طرفہ فیصلہ کر سکتی ہے، کبھی کہا جاتا ہے کہ ہم نے انٹرنیٹ بند نہیں کیا، کبھی کہا جاتا ہے کہ ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اور کبھی اسلام آباد میں دھرنا ہو تو انٹرنیٹ کاٹ دیا جاتا ہے۔ چین نے انٹرنیٹ کو 5G سے بڑھا کر 6G کر دیا ہے اور اگر انٹرنیٹ پر پابندی لگائی جائے گی یا ا سپیڈ کم ہو جائے گی تو غیر ملکی سرمایہ کار کیسے آئیں گے۔ فریال تالپر، سہیل انور سیال، جمیل سومرو، خورشید جونیجو اور دیگر ان کے ساتھ تھے۔