جیکب آباد ،ریلوے ٹریک سے چوری کا سلسلہ نہ رک سکا

91

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) ریلوے ٹریک کی چوری کا سلسلہ نہ رُک سکا، گڑھی خیرو کی طرف جانے والی ریلوے پٹڑی کو کاٹ کر فروخت کیا جانے لگا، ضلعی انتظامیہ اور ریلوے حکام کی خاموشی کی وجہ سے ریلوے کو کروڑوں کا نقصان ہونے لگا، جیکب آباد سے لاڑکانہ کی سروس متاثر، ٹریک کی نگہبانی پر مقرر عملہ ٹریک چوری ہونے کے باوجود مقرر، مفت کی تنخواہیں بٹورنے لگا، ادارے پر بوجھ، شہریوں کو ریلوے ٹریک کی چوری کا نوٹس لینے اور جیکب آباد سے لاڑکانہ سروس بحالی کا وزیر ریلوے سے مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گڑھی خیرو کے راستے لاڑکانہ جانے والے ریلوے ٹریک کی چوری کا سلسلہ نہ رُک سکا، جیکب آباد کے بائی پاس پر پہلوان فقیر درگاہ کے قریب سے ریلوے ٹریک پورا غائب کر دیا گیا ہے جس پر نہ صرف ضلعی انتظامیہ بلکہ محکمہ ریلوے کی افسران مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور ادارے کو ریلوے ٹریک کی چوری سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اسی وجہ سے برسوں سے جیکب آباد سے لاڑکانہ کے روٹ پر ٹرین سروس معطل ہے اور مسافر اس سہولت سے محروم ہیں، ریلوے ٹریک کو کاٹ کر پٹڑی چوری کرکے فروخت کی جا رہی ہے جس میں علاقے کے بااثر افراد ملوث ہیں جو بلا خوف محکمہ ریلوے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ریلو ے کی جانب سے گڑھی خیرو روٹ پر حالانکہ ٹریک چوری ہونے کے باوجود سیکڑوں کی تعداد میں عملہ مقرر ہے جو ٹریک کی نگہبانی تو نہ کرسکا، البتہ تنخواہ محکمہ ریلوے سے باقاعدہ وصول کر رہا ہے، یہ عملہ اب ریلوے پر بوجھ بنا ہوا ہے۔ جیکب آباد کے شہریوں اور ٹرین یوزر یونین کے عہدیداروں جمیل احمد، محمد رضا، ظہیر، سمیش کمار، عرض محمد اور دیگر نے وزیر ریلوے سے ریلوے ٹریک کی چوری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔