اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے افغانستان کے ساتھ موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت پر مشتمل جرگہ بنا کر مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔
اسد قیصر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دینی و خونی رشتے اور گہرے روابط ہیں اور یہ تعلقات کسی بھی صورت تشدد یا جنگ سے متاثر نہیں ہونے چاہییں۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ حالات خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے جنگ یا جارحیت کے بجائے سفارتی اور مذاکراتی چینلز کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ افغانستان کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا جائے۔ یہ جرگہ اپنی تجاویز پیش کرے اور مسئلے کے حل کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ دکھائے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمارا علاقہ دہائیوں سے جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار ہے اور عوام 40 سے 50 سال سے ان حالات سے تنگ آ چکے ہیں۔ جنگ یا تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں، تمام تنازعات کا حل مذاکرات کی میز پر نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ممالک اپنے تحفظات کو ایک دوسرے کے سامنے رکھیں اور جرگے جیسے روایتی طریقے کو استعمال کرتے ہوئے مسائل کا حل نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے سے بڑے مسائل بھی جرگے کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں استحکام قائم رہے اور عوام مزید مصائب سے بچ سکیں۔