حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر اور مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کو قبائلی تنازعات اور ڈاکوؤں کے حوالے کر دیا ہے، سندھ کو قبائلی جھگڑوں کی جانب دھکیل کر سندھ کی زمینوں، وسائل اور پانی پر قبضہ کیا جا رہا ہے، 6 نہریں سندھ کے وجود پر حملہ ہیں۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ میں آئے روز قبائلی جھگڑوں کی خبریں ریکارڈ ہو رہی ہیں، ایک طرف قبائلی تنازعات اور دوسری طرف ڈاکو راج نے مظلوم سندھی عوام کی زندگیوں میں زہر گھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے، سندھ میں سرداروں اور وڈیروں کی وجہ سے قبائلی کشمکش اور ڈاکو راج بڑھتا جا رہا ہے، پولیس، ڈاکوؤں اور سرداروں کی ذاتی فورس بن چکی ہے، سندھ کا امن و امان مکمل طور پر داؤ پر لگا ہوا ہے، سندھ پولیس سرداروں اور منتخب نمائندوں کے پروٹوکول میں مصروف ہے، پولیس اپنے فرائض سرانجام دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، سندھ میں بڑھتے ہوئے ڈاکو راج اور قبائلی عداوتیں ملکی آئین اور قانون کی حکمرانی پر سوالیہ نشان بن گئی ہیں، آئین اور قانون کے بجائے سندھ میں ڈاکو راج کر رہے ہیں، ڈاکوؤں کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ عوامی تحریک نے سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں بڑھتی ہوئی بے امنی، ڈاکو راج اور قبائلی تنازعات کا نوٹس لیا جائے اور سندھی عوام کو زندگی جینے کا بنیادی انسانی آئینی حق دیا جائے۔