لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے ٹیکس بڑھانے کے عندیے پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 3 برس میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.3 سے بڑھا کر 13.5 فیصد تک لے جانے کا اعلان قابل مذمت ہے، حکومت مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بحالی کے حوالے سے بلند و بانگ دعوے تو کرتی ہے لیکن عملاً اقدامات اس کے برعکس کر رہی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمران قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کے بجائے ٹیکس نا دہندگان کو ٹارگٹ کرنا چاہیے نا کہ وہ مسلسل غریبوں ہی پر بوجھ ڈالتی جائے، افسوس کی بات ہے کہ 25 کروڑ کی آبادی میں صرف 48 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، المیہ یہ ہے کہ ایک طرف حکومت اپنی ناکامی کا بوجھ بھی بے چارے غریب عوام پر ڈال رہی ہے، جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کو بجلی کے سسٹم پر بوجھ قرار دے کر بجلی کی خریداری کا نرخ تبدیل کرنے کا اعلان تشویشناک ہے، حکومت آہستہ آہستہ سولر سسٹم لگانے والوں کے گرد گھیرا تنگ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم اس وقت بحرانوں کی زد میں ہیں، سیاسی عدم استحکام ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رُکاوٹ ہے، ضرورت اس بات ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور سیاسی درجہ حرارت کم کریں، ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ چکے ہیں، عوام بد حال اور مہنگائی نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا، جاگیر داروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ساتھ مافیاز نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اور انارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔