شیعہ سنی فسادات پھیلانے والے قادیانی ہیں،تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء

126

ٹنڈو آدم (پ ر) صدیق اکبر نے ختم نبوت کا دفاع کیا، توہین صحابہ قانون پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں، یوم صدیق اکبر پر عام تعطیل کی جائے، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے قانونی مشیر میئو منظور احمد ایڈووکیٹ، سربراہ مفتی محمد طاہر مکی، شبان ختم نبوت کے محمد محرم علی راجپوت، فدائیان ختم نبوت کے راشد علی بلوچ، محافظین ختم نبوت کے مولانا جہانزیب بیہن، حافظ عبدالرحمن الحذیفی و دیگر نے جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت میں پر وقار یوم صدیق اکبر سیمینار سے خطاب میں کہا ہے کہ تمام صحابہ و اہلبیت کا احترام اور ادب واجب ہے، ہمارے لیے ایک آنکھ صحابہ تو دوسری اہلبیت ہیں، کسی ایک کی توہین کرنے والا مسلمان کہلانے کا حقدار نہیں۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ شیعہ سنی فسادات پھیلانے والے قادیانی ایجنٹ ہیں، مسلمان متحد ہو کر ہی آگے بڑھ سکتے ہیں، کچھ لوگ صحابہ کی عزت میں اتنا آگے بڑھ گئے کہ اہلبیت کی عظمت بھلا دی اور کچھ اس کے مخالف، دونوں غلط راہ پر گامزن ہیں، راہِ راست پر واپس آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا ابو بکر صدیق انبیاء کے بعد اُمت میں سب سے افضل ہیں، سنی قوم اس پر متفق ہے لیکن جو اتفاق نہیں کرتے، ہم کافر انہیں بھی نہیں کہہ سکتے، قبر میں جوابدہ وہ خود ہوں گے، ماضی میں ان ہی شیعہ کو ہمارے اکابرین نے مجلس عمل تحفظ ختم نبوت یا مجلس عمل میں ساتھ رکھا ہے، اتحاد اُمت کے لیے دونوں طرف سے لچک دکھانا لازمی ہے۔ مفتی طاہر مکی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی خاطر 1200 صحابہ کو شہید کروا کر صدیق اکبر نے ہمیں درس دیا کہ یہ مسئلہ اسلام میں کتنا اہم ہے؟ اس لحاظ سے ختم نبوت کے پہلے محافظ صدیق اکبر ہیں، 22 جمادی الثانی سیدنا ابو بکر صدیق کا یومِ وفات ہے، اسے سرکاری سطح پر منایا اور عام تعطیل کی جائے، سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں سیمینارز رکھے جائیں اور سب سے بڑا ہمارا مطالبہ صدیق اکبر سمیت خلفائے راشدین پر سرکاری نصاب میں معلوماتی اسباق شامل کیے جائیں۔