کرم ایجنسی/کراچی(اسٹاف رپورٹر/ جسارت ڈیسک) ضلع کرم میں 80 روز سے راستے بند‘ اشیائے خورونوش ‘ ادویات کی قلت کے باعث صورتحال ابتر ہوگئی‘ معمولات زندگی بری طرح متاثر ‘مجلس وحدت المسلمین کا گلگت بلتستان میں مختلف مقامات پر دھرنا جاری‘رہنماؤں کامطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کاعلان ‘مظاہرین نے شاہراہ قراقرم بھی ٹریفک کے لیے بند کردی‘ پارا چنار پریس کلب پربھی
شہریوں کااحتجاج‘ سڑکیں فوری کھولنے کا مطالبہ‘شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس نے پارا چنار میں جاری دھرنے کی حمایت کردی ‘ کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں دھرنے ‘ کراچی میں کئی علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ۔ تفصیلات کے مطابق ابتر صورتحال کے خلاف پاراچنار میں شہریوں کا شدید سرد موسم میں پریس کلب کے باہر دھرنا آٹھویں روز میں داخل ہوگیا۔میڈیا کے مطابق پارا چنار میں پیش آنے والے واقعات پر گلگت بلتستان میں بھی مجلس وحدت المسلمین کا مختلف مقامات پر دھرناجاری ہے۔ ضلع کرم میں آمد و رفت کے راستے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاقے میں دوائوں اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے، پارا چنار پریس کلب کے باہراحتجاج میں شریک افراد نے حالات معمول پر لانے اور بند سڑکیں فوری کھولنے کامطالبہ کیا ہے۔ ادھرگلگت بلستان میں مجلس وحدت المسلمین کی کال پر شہید ضمیر عباس چوک میں مرکزی دھرنے میں شدید سردی کے باوجود درجنوں افراد موجود ہیں۔ ضلع نگر میں مظاہرین نے شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کیلیے بند کر دیا۔دھرنے میں شریک مجلس وحدت المسلمین کے رہنما نے واضح کیا کہ پاراچنار کے مسائل حل ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کرم ایجنسی میں ادویہ کی فراہمی کے آپریشن کے تحت 2 ہزار 500 کلو دوائیں آج پارا چنار پہنچائی گئیں۔ مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے آگاہ کیا کہ ڈی ایچ کیو پارا چنار، ٹی ایچ کیو صدہ سمیت بنیادی مراکز صحت میں دوائیں فراہم کی جارہی ہیں۔ صوبائی مشیر صحت نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر 100 بچوں کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ یاد رہے کہ کرم ایجنسی میں گزشتہ ماہ مسافر بس پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے تھے ‘اس واقعے کے بعد کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں۔دوسری جانب کراچی میں ایم اے جناح روڈ‘ نمائش چورنگی‘ ملیر 15‘ انچولی‘ رضویہ سوسائٹی‘ودیگر علاقوں میں دھرنوں کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔