لوگوں کا حال یہ ہے کہ جب انہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع کر کے اْسے پکارتے ہیں، پھر جب وہ کچھ اپنی رحمت کا ذائقہ انہیں چکھا دیتا ہے تو یکایک ان میں سے کچھ لوگ شرک کرنے لگتے ہیں۔ تاکہ ہمارے کیے ہوئے احسان کی ناشکری کریں اچھا، مزے کر لو، عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔ کیا ہم نے کوئی سند اور دلیل ان پر نازل کی ہے جو شہادت دیتی ہو اس شرک کی صداقت پر جو یہ کر رہے ہیں؟۔ (سورۃ الروم:33تا35)
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص بغیر عذر کے جمعہ چھوڑ دے اس کو چاہیے کہ ایک دینار صدقہ دے اگر ایک دینار نہ پا سکے تو نصف دینار یا ایک صاع یا ایک مد صدقہ دے۔
(السنن الکبری للبیہقی)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ذکر سے زیادہ اللہ کے عذاب سے بچانے والی کوئی چیز نہیں۔(ترمذی)