صنعا: اسرائیلی فضائیہ کے 100 طیاروں نے آج یمنی دارالحکومت صنعا پر حملے کیے، اسرائیلی بمباری کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ادھانوم بال بال بچ گئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں صنعا کے ائیرپورٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں حوثیوں کی زیر استعمال سویلین طیارے بھی تباہ کیے گئے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ بمباری کے دوران صنعا ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ تیدروس ادھانوم نے کہا کہ ان کی روانگی سے قبل ہی صنعا ایئرپورٹ فضائی بمباری کی زد میں آگیا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بتایا کہ حملے میں ایئر پورٹ کا رن وے، ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور ڈیپارچر لاؤنج بھی تباہ ہوگئے۔ تیدروس ادھانوم نے کہا کہ وہ حملے کے وقت ڈیپارچر لاؤنج سے چند میٹر فاصلے پر ہی موجود تھے تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے نتیجے میں ایئرپورٹ پر 2 افراد ہلاک ہوئے جبکہ ڈبلیو ایچ او کے طیارے کے عملے کا ایک رکن زخمی ہوا۔ تیدروس ادھانوم نے کہا کہ انہیں یمن سے نکلنے کے لیے صنعا ایئرپورٹ کی مرمت کا انتظار کرنا ہوگا۔
دوسری طرف یمنی میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے ہیں ۔
ادھر حوثی گروپ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے جرم قرار دیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف اسرائیلی حملے جاری رہیں گے۔