کراچی:قائم مقام امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بھٹو کے نام پر ووٹ لینے والوں نے دھاندلی، کرپشن، تعصب اور نا اہلی کے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
اپنے بیان میں سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر ان کی شہادت کے نام پر اقتدار کے مز ے لوٹنے والے بینظیر کے قاتلوں کا کھوج لگانے میں ناکام ہیں، وصیت کے ذریعے قائم پیپلز پارٹی نے صدارت، وزراتِ عظمیٰ،گورنرشپ اور وزارت اعلیٰ سب کچھ بھٹو کے نام پر حاصل کر کے ہمیشہ جمہوری قدروں کو بدترین طریقہ پر پامال کیا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں انتخابی عملے کی ملی بھگت سے جعلی رزلٹ بنوا کر اسمبلی کی نشستیں اور کراچی کی میئر شپ،ٹاؤن اور یونین کمیٹیوں پر قبضہ کیا۔ بینظیر بھٹو جمہوریت کی بات کرتی تھیں لیکن موجودہ قیادت نے اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلی بن کر ن لیگ اور ایم کیو ایم جیسی عوام کی مسترد شدہ جماعتوں سے مل کر حکومت قائم کر لی۔
سیف الدین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آج پورے صوبہ سندھ میں سسٹم کے نام پر مافیائیں قائم کیں جنہوں نے اربوں روپے کی فنڈز ترقیاتی کاموں پر لگانے کے بجائے انہیں جیبوں میں بھر لیا اور عوام کی حالت پہلے سے بھی بد تر ہو گئی۔ اس وقت پورا سندھ اور کراچی ملک میں سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہو کر بھی پیپلز پارٹی کے 16سالہ اقتدار میں کھنڈر بن گیا ہے۔
قائم مقام امیر جماعت نے کہا کہ ہر علاقے میں پانی کی قلت ہے، کوڑے،کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، گٹر بہہ رہے ہیں اور برساتی نالے کچرے سے اٹے پڑے ہیں، نا اہلیت کا یہ عالم ہے کہ ترقیاتی کاموں کے نام پر شہر کی بڑی بڑی شاہراہیں کھود کر ڈال دی ہیں لیکن برسوں گزرنے کے باوجود کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد ترقیاتی کاموں کے نام پر بیرونی اداروں سے کھربوں روپے کے قرض لے کر عوام کو مقروض کیا جا رہاہے لیکن یہ قرض کہیں خرچ ہوتا نظر نہیں آتا۔ بینظیر کے نام پر سیاست کرنے والوں نے پارٹی کو رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔دھاندلی، کرپشن اور نا اہلی آج پارٹی کی پہنچان بن گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر کنگرو کورٹس سے شدید نفرت کرتی تھیں لیکن آج ان کی پارٹی پر قابض ٹولہ عدالتوں کی بربادی کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں 26ویں ترمیم کے ذریعے وہ نظام متعارف کروایا ہے جہاں سے کسی کو بھی انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔
سیف الدین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری بینظیر کے شوہر اور ملک کے دوسری مرتبہ صدر بننے کے بعد سب سے زیادہ اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ بینظیر کے قاتل تلاش کریں۔ان کی برسی پر جلسے کر کے اور بیانات دے کر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بینظیر اور ان تمام افراد کو جنہیں سیاست کے نام پر قتل کیا گیا انصاف ملنا چاہیے۔ کراچی میں جماعت اسلامی سے وابستہ اور دیگر افراد کو شہید کیا گیا، ان کے قاتلوں کا سراغ لگانا اور قاتلوں کو سزا دلوانا پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے جس کو پورا کرنے میں وہ قطعاً ناکام رہی ہے۔ بجائے اس کے کہ مجرموں کوپکڑا جائے پیپلز پارٹی کی حکومت پانی کے لیے مظاہرہ کرنے والوں اور سٹی کونسل کے ممبران کے خلاف جھوٹی رپورٹیں درج کرانے میں مصروف ہے۔ ترقیاتی فنڈز شہر میں خرچ کرنے کے بجائے صرف اپنی پارٹی کے مجرموں کو بانٹ رہے ہیں۔