راولپنڈی:پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان نے خود پر ہونے والے مظالم کو معاف کرنے کی ہامی بھری ہے اور کہا ہے کہ ان کی زرمبادلہ نہ بھیجنے کی کال برقرار رہے گی۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا نے بتایا کہ عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ وطن نہ بھیجنے کی کال برقرار رہے گی، کیونکہ ان کے بقول، الیکشن میں مینڈیٹ چرایا گیا اور شہری حقوق معطل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کال 1971 کے بعد ہونے والے سب سے بڑے جمہوری نقصان کے خلاف احتجاج کا حصہ ہے۔
مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے حکومت کو 2بڑے مطالبات پیش کیے گئے ہیں، جن میں 9 مئی کے واقعے میں دوسری جانب کے کردار کا تعین کرنے کے لیے ایک اعلیٰ عدالتی کمیشن بننا چاہیے، تاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر حقائق سامنے لائے جا سکیں۔ دوسرا یہ کہ 26 نومبر کے واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا، جسے انہوں نے پاکستان کی جمہوریت پر حملہ قرار دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کی جیل سے رہائی ان کا اہم ایجنڈا ہے، جب کہ عمران خان کی رہائی کسی سیاسی ڈیل کے بجائے عدالتی فیصلے کے ذریعے ہونی چاہیے۔ترجمان نے بتایا کہ عمران خان نے افغانستان پر فضائی حملے کی مذمت کی اور تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی بھی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
حامد رضا نے اعلان کیا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات 2 تاریخ کو ہوں گے، جس میں پی ٹی آئی کے تمام مطالبات پیش کیے جائیں گے اور 31 جنوری 2025ء تک ان مذاکرات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو اپنا فخر قرار دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کرم ایجنسی کے تنازع کو فوری طور پر حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔