اقتدار کی خاطر ملکی سا لمیت کو داؤ پر لگایاجا رہاہے‘اسد اللہ بھٹو

36

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ حکمران اپنے اقتدار کے لیے پاکستان کی سا لمیت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔امریکی اشاروں پر ملک کو چلایا جارہا ہے۔عمران خان گناہ گار ہیں تو پارسا زرداری اور شریف برداران بھی نہیں ۔سب کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔عدلیہ اور اشرافیہ کو اب سیاست سے لاتعلق ہو جانا چاہیے۔سولین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل سول حکومت کی ناکامی اورپی ڈی ایم 3حکومت
میں شامل جمہوریت کی دعویدارپارٹیوں کے لیے لمحہ فکر ہے۔طاقت نہیں سیاسی ڈائلاگ کے ذریعے ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے۔شیخ حسینہ اور بشار الاسد کا ملک سے فرار اور ان کی حکومت کا اختتام یہ ظاہر کرتا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر حکومت زیادہ دیر تک قائم نہیںرہ سکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال کی صاحبزادی کی تقریب نکاح ورخصتی کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر تقریب نکاح میں شہر کی معروف علمی ادبی مذہبی شخصیات اور ٹریڈ یونینز رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔جن میں جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا،جماعت اسلامی کراچی کے نائب امرا مسلم پرویز،راجا عارف سلطان ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات سیدزاہد عسکری ،این ایل ایف سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ،کراچی کے صدر خالد خان ،روزنامہ جسارت کے سابق آپریٹنگ آفیسر کمال احمد فاروقی،لانڈھی ٹاؤن کے عبدالجمیل خان ،وائس چیئرمین محمد عمران ،کورنگی ٹاؤن کے سابق نائب ناظم سید اورنگ زیب حیدر،امیر ضلع کورنگی مرزا فرحان بیگ،این ایل ایف پاکستان کے سابق صدر محمد اسلام ،الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے سیکرٹری محمد شاہد، ممتاز شاعر خالد عرفان ،حامد اسلام خان،مظہر ہانی،انور انصاری ،محمد علی گوہر،فاران کلب کے صدر ایچ ایم حنیف،جمعیت الفلاح کے سیکرٹری قمر محمد خان،میجر ریٹائر مسرت حسین جعفری ،مفتی ضیا الرحمن فاروقی ،اختر سعیدی ،محمد علی گوہر ،حافظ نسیم الدین ،احمد خیال،یوسیز چیئرمین قاری منصور احمد ،عبدالحفیظ،محمد قاسم خان،عاشق علی ، منصور فیروز ،انجینئرنوید اختر ،سید آصف علی،زبیر ظفر،شکیل احمد ،جلال خان ودیگر کے علاوہ بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم کیا گیا لیکن علامہ اقبال اور قائد اعظم کے اوصاف کے بجائے ہم اس ملک کو لادینیت کی جانب دھکیل رہے ہیں۔سودی نظام نے پاکستان کی معیشت کو برباد کردیا ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی جیل میں سڑ رہی ہے لیکن حکمرانوں میں جرأت نہیں کہ وہ قوم کی بیٹی کو امریکا کی قید سے آزاد کرائیں۔خالی بیان بازیوں سے قوم کو بہکایا جارہا ہے۔ملک میں غربت مہنگائی کا راج ہے۔مہنگی بجلی ،گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔جعلی پارلیمنٹ اپنے ممبران کی تنخواہوں میں اضافے کے سوا کوئی کام نہیں کررہی ہے اور قوم کی مشکلات اور پریشانیوں کا کسی کو کوئی احساس نہیں ہے۔حکمرانو کا بڑھتا ہوا ظلم اور جبر پاکستان کو انقلاب کی جانب دھکیل رہا ہے۔حالات اسی طرح برقرار رہے تو پاکستان میں بنگلا دیش جیسی تبدیلی آئے گی اور عوام انھیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں دیں گے۔