کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ میں ڈاکو راج اور حکومتی بے حسی کے خلاف جلد تمام سیاسی وسماجی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرے گی جس میں آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔ انٹرنیٹ کو بنیادی حق قرار دے کر ڈیجیٹل بل آف رائٹس لانے کے دعویدار بلاول زرداری کی پارٹی سندھ میں 16 سال سے برسراقتدار ہے مگر عوام پانی، صحت ،تعلیم اور صحت جیسے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،کندھ کوٹ سمیت سندھ بھر میں عملی طور پر ڈاکوئوں کا راج ہے، شہریوںکی جان ومال، عزت وآبرو محفوظ نہیں، بلاول بھٹو سب سے پہلے
سندھ میں ڈاکوراج ختم کرکے اپنے صوبے کے عوام کو عزت کے ساتھ زندہ رہنے کا حق دلائیں۔سندھ کے پانی پر ڈاکا، کارونجھر کی کٹائی اورکچے کے ڈاکوؤں کو پیپلزپارٹی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ درجنوں لوگ اس وقت بھی کچے کے ڈاکوؤں کے چنگل میں قید ہیں مگر حکومت سب کچھ ٹھیک کے دعوے کرتے نہیں تھکتی جو کہ ان کی ناکامی اور بے حسی کی انتہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو ،صوبائی امیر کاشف سعید شیخ ، نائب امرا پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ عزیز، امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر غلام مصطفی میرانی ودیگر نے کندھ کوٹ میں منعقدہ ایک روزہ ضلعی تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی امیر کاشف سعید شیخ نے تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جنگل کا قانون اور آج کے جدید دور میں سندھ کے عوام زندگی کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم اور عملی طور پر پتھر کے دور میں رہ رہے ہیں۔ پیٹرول،گیس،کوئلے اور زراعت کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود مخلص قیادت کے فقدان کی وجہ سے سندھ کے عوام مہنگائی، بھوک، بدحالی اور غربت وافلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ صرف ایک ضلع تھرپارکر میں رواں سال450لوگوں نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کی بتی گل کردی ،سندھ میں بدامنی کی یہ صورتحال ہے کہ لوگ دن کو محفوظ ہیں اور نہ رات میں ،تمام تر وسائل اور ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کرنے کے دعوؤں کے باوجود عوام غیر محفوظ ہیں۔