حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں کی نمائندہ تنظیم کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان کاگف کا 46 واں یوم تاسیس ملک بھر میں نئے عزم اور ولولے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں مرکزی تقریب یوم تاسیس و یوم قائد اعظم کاگف مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد کی گئی جس کی صدارت تاحیات چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے کی اور مہمانِ خصوصی بشپ نذیر عا لم اور بابرہ اسماعیل تھیں، جبکہ سید صمصام رضوی، محمد جنید احمد، ریاض علی، زاہد علی ببر، نوشاد عمرانی، محمد وسیم عظمت علی، محمد اسلم رانجھا، نورجہاں، منظور چانڈیو، عرفان قریشی، امجد لاشاری، ارباب علی ٹانوری، ڈاکٹر رحیم اللہ خاصخیلی، محمد علی پھلپوٹہ، فیروز پھلپوٹہ، رمضان مغل اور دیگر نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے تاحیات چیئرمین کاگف صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے کہا کہ 25 دسمبر بانی پاکستان محمد علی جناح کا یوم پیدائش اور کاگف کا یوم تاسیس ہے، کاگف کے قیام کی بنیاد 46 سال قبل 25 دسمبر 1980ء کو متحدہ کچی آبادیز فیڈریشن آف پاکستان کا قیام قائد اعظم ؒ افکار پر عمل در آمد کرتے ہوئے رکھی گئی، تاکہ ملک بھر میں کم آمدنی والے افراد کو گھر کی چھت میسر آسکے۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں گوٹھوں کے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے مکاف کو کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان میں تبدیل کردیا گیا، 14 اگست 1947ء کو قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی مدبرانہ صلاحیتوں اور سیاسی بصیرت کے باعث مسلمانوں کی بقاء سلامتی کی خاطر ایک آزاد مملکت خداداد پاکستان کی شکل میں معرض وجود میں آگیا اور 25 دسمبر 1980ء کو کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینے ان کی بقاء سلامتی اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے لیے کاگف کا قیام عمل میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مفادات کا تحفظ کاگف کی ذمہ داری ہے، مکینوں کے مسائل کا حل، مالکانہ حقوق اور ان کی خدمت کو کبھی سیاست کی سیڑھی نہیں بنایا، ہمیشہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے حقوق کیلیے مثبت تعمیری اور ملی یکجہتی کے تحت جدوجہد کی اور اللہ نے کامیابوں سے ہمکنار کیا ہے جس کا ثبوت پنجاب میں کچی آبادیوں کے کٹ آف دیٹ قانون کا نفاذ 23 مارچ 1985 کے بجائے 31 دسمبر 2011ء تک اور سندھ میں بھی 30 جون 1997 کے بجائے کٹ آف ڈیٹ قانون کے 31 دسمبر 2011ء قائم 3500 کچی آبادیوں اور 8000 گوٹھوں کو کاگف کی جدوجہد کے نتیجے میں مالکانہ حقوق ملیں گے۔ چیئرمین کاگف نے کہا کہ قائداعظم علیہ الرحمۃ نے ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں مملکت خداداد پاکستان کا تصور حقیقت میں بدل دیا، پاکستان کا قیام کسی لڑائی یا حادثے کی وجہ سے نہیں بلکہ یہ خالصتاً قائداعظم کی جرات مندانہ، دراندیش قیادت کی کامیاب سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ تھا، بانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب پاکستان کی سا لمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اتحاد، اتفاق، نظم و ضبط کے اُصولوں کو اپنائیں، پاکستان کا قیام قائد اعظم محمد علی جناح کی جرات، دور اندیشی، استقامت کی عظیم جدوجہد کا نتیجہ ہے، قوم کو دو قومی نظریہ کی پاسداری کرنا ہوگی جس کی بنیاد 23 مارچ 1940 کو مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان کے لاکھوں عوام نے منٹو پارک لاہور میں رکھی تھی، قیام پاکستان کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کا اتحاد، یکجہتی، اتفاق اور منظم ہونے سے سیاستدانوں، لینڈ و بلڈر مافیا اور ان کی آلہ کار نوکر شاہی کاگف کی مثبت کوششوں کو نا کام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، انشاء اللہ ہماری جدوجہد اور اتحاد کے نتیجے میں وہ ناکام ہوں گے۔