کنری(جسارت نیوز)خلیفہ بلا فصل،افضل البشر بعد الانبیا سیدنا ابو بکر صدیقؓ کے یوم وفات کے موقع پر سال کی طرح اس سال بھی اہلسنت والجماعت کے زیر اہتمام بخاری چوک کنری سے اہلسنت والجماعت ضلع عمرکوٹ اور کنری کے صدور مولانا ولی محمد چانڈیو اور حافظ محمد نعیم ہاشمی کی قیادت ایک عظیم الشان موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی،جس میں کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کی،ریلی شہر کے مختلف راستوں اور شاہراہوں سے ہوتی ہوئی نیشنل پریس کلب کنری پہنچی،شرکا نے سارے راستے گلی گلی نگر نگر ابوبکر ابوبکر اور واہ صحابہ واہ کے نعرے بلند کئے۔نیشنل پریس کلب کے سامنے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر مولانا ولی محمد چانڈیو،مولانا حافظ محمد نعیم ہاشمی،مولانا عادل صدیقی ودیگر نے سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی اسلام کیلئے خدمات پر ان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں پورے کا پورا اسلام اصحاب رسول کے صدقے امت کو ملا سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ شرافت،دیانت وصداقت کے عظیم پیکر تھے اپنی زندگی فروغ اسلام کی جدوجہد میں گزاری۔انہوں نے کہا کہ آج ابو بکرؓ جیسا جذبہ کسی مسلم حکمران میں نظر نہیں آتا آپ کی طرز حکمرانی رعایا کی داد رسی کی روشن مثالیں مسلم حکمرانوں اور امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں مردوں میں سب سے پہلے آپ نے اسلام قبول کیا،آپ نے سخاوت،ایثار اور قربانی کی جو مثالیں قائم کیں ان سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بے پناہ محبت جھلکتی ہے سیدنا ابو بکرؓ نے اپنے مال سے دین اسلام کو تقویت پہنچائی حضور سرور کائنات کی زبان سے آپ کو جنت کی بشارت ملی آپ نے منکرین زکوٰۃ اور جھوٹے مدعیان نبوت جیسے فتنوں کی بیخ کنی کی،علاوہ ازیں علما کرام نے نومسلم قادیانی خاندان کے محمد عامر گجر ان کی اہلیہ اور بچوں کو قادیانیوں کی جانب سے اغوا کرنے کی دھمکیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قادیانیوں ٹولے کو متنبہ کیا کہ اگر وہ دھمکیوں اور شرارتوں سے باز نہ آئے تو قادیانیوں کا گھیراؤ کیا جائے گا۔انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ملوث قادیانیوں کو گرفتار کرکے ان کیخلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جس طرح دیگر ایام سرکاری سطح پر منائے جاتے ہیں اس طرح سیدنا ابوبکرؓ،حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کے ایام بھی سرکاری سطح پر منائے جائیں اور ملک بھر میں عام تعطیل کی جائے اگر حکومت نے ان کے مطالبات نہ مانے تو اگر قائدین نے اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی تو اس میں بھرپور شرکت کریں گے۔