صیہونی فورسز کی غزہ میں بمباری جاری،27 فلسطینی شہید

68

غزہ /تل ابیب /صنعا/ نئی دہلی/دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن /صباح نیوز) غزہ پر اسرائیلی مظالم میں کمی نہ آسکی، 24 گھنٹے کے دوران مزید27 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق بوریج مہاجر کیمپ میں 2 جبکہ شمال میں بیت حانون میں 5 فلسطینی صیہونی حملے میں چل بسے، جنوبی خان یونس میں گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں 10 افراد شہید اور متعدد
زخمی ہوگئے۔وسطی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں رہائشی عمارت پر حملے میں ایک شخص اور اس کی بیوی شہید ہو گئے، وسطی شہر دیر البلاح میں گھر پر اسرائیلی ڈرون جبکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں 18سالہ فلسطینی نوجوان شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ میں اپنے سفارتی مشنوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ عالمی سطح پر یمن میں حوثی گروپ کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بندی کرنے کی کوشش کریں۔اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے ایک بیان میں کہا کہ حوثی نہ صرف اسرائیل بلکہ خطے اور پوری دنیا کے لیے خطرہ ہیں، سب سے پہلا اور سب سے اہم کام جو ہونا چاہیے وہ یہ ہے کہ انہیں دہشت گرد تنظیم قرار دلایا جائے۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے عاید کی جانے والی نئی شرائط غزہ جنگ بندی معاہدے میں تاخیر کی وجہ بن رہی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات میں لچک دکھائی ہے۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ سے انخلا، جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کے حوالے سے نئی شرائط عاید کی گئی ہیں۔ اسرائیل نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ مغربی کنارے اور غزہ کی مسیحی برادری کرسمس کی خوشیاں منا رہی ہے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش بھی کہا جاتا ہے اور کرسمس کے موقع پر وہاں بڑی تعداد میں عیسائی جمع ہوتے ہیں۔ اسرائیل نے اس دن اور اس مقام کی اہمیت کو جانتے بوجھتے ہوئے بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا جس کے باعث مسیحوں کی مقدس تقریبات کو معطل کرنا پڑا۔ چند ہی مقامات پر بمشکل مکمل ہونے والی تقریبات میں بھی غزہ اور مغربی کنارے میں جاری بمباری کے خاتمے اور قیامِ امن کی دعائیں کی گئیں۔ جماعت اسلامی ہندکے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے فلسطینیوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا ہے ۔ سید سعادت اللہ حسینی نے نئی دہلی میں اسٹوڈینٹس اسلامک آر گنائزیشن آف انڈیا کے زیر اہتمام منعقدہ النور لٹریچر فیسٹیول میں شرکت کی اس موقع پر وہ حماس کے شہید سربراہ یحییٰ السنوار کی طرح کرسی پر بیٹھے تھے‘ امیر جماعت نے چھڑی پکڑی ہوئی تھی اور ایک فلسطینی رومال پہنا ہوا تھا۔ لیٹریچر فیسٹول کی سب سے دلکش خصوصیت اس کی نمائش تھی جس میں فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی اور غزہ کے لوگوں کی الاقصی کو آزاد کرانے کی جدوجہد میں قربانیوں کو واضح طور پر دکھایا گیا تھا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دے دی۔ تل ابیب سے عرب میڈیا کے مطابق ہنگامی حالت میں توسیع پارلیمنٹ میں خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کی سفارش پر کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ہنگامی حالت میں توسیع 16 دسمبر 2025ء تک نافذ العمل رہے گی۔ 7 اکتوبر 2023 کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔