برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرین کی مسلسل امداد کی وجہ سے یورپ کی معیشت زوال کے دہانے پر پہنچ گئی اور زیادہ تر یورپی ممالک شدید معاشی حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ یورپ کا اقتصادی زوال حالیہ برسوں میں شدت اختیار کر گیا ہے۔ یورپی ممالک کی موجودہ اقتصادی صورت حال کے حوالے سے پولیٹکو میگزین کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے منتخب ہونے کے بعد یورپ کا اقتصادی بحران اور ان کی معیشت کئی چیلنجوں سے دوچار رہے گی، اس وقت شاید یورپ کی معیشت گرنے کے قریب ہے۔جرمنی کبھی یورپ کی مضبوط ترین معیشت تھا، تاہم اب اتنا ترقی یافتہ ملک بھی ایک سنگین مالیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں بھی یہی صورتحال ہے۔اقتصادی ترقی اور تعاون تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کی معیشت 2025 ء میں بھی صنعتی ممالک میں سب سے کم شرح نمو پائے گی۔ فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سال بجٹ کے بعد جی ڈی پی محض 6.1 فیصد ہوگی۔گزشتہ چند سالوں بالخصوص کورونا کے دوران پابندیاں لگیں اور اخراجات میں اضافہ ہوا۔ اس دوران یوکرین کی بھی کھل کر مالی حمایت کی گئی اور روس کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کیا گیا۔ یورپ نے امریکی پالیسی کی پیروی کرتے ہوئے روس پر پابندیاں لگائیں، جس پر سیخ پا ہوکر روس نے یورپ کے بیشتر ممالک کے خلاف گیس کا ہتھیار استعمال کیا، خاص طور پر جرمنی کے لیے یہ ایک اہم اور حیاتی مسئلہ ثابت ہوا۔ پولیٹکو میگزین نے لکھا کہ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی سے یورپی معاشی خوشحالی کی بنیادیں منہدم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔