کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس حکام سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ہے، تفصیلات کے مطابق دو رکنی بینچ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ محمد یونس 2015 سے تھانہ منگھو پیر کی حدود سے لاپتہ ہے، 9 برسوں سے عدالتوں اور پولیس اسٹیشنز کے چکر کاٹ رہے ہیں تاحال شہری کا کوئی سراغ نہیں لگایا گیا، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی اجلاس نے شہری کی جبری گمشدگی کا تعین کیا ہے، لاپتہ شہری کے اہلخانہ کی مالی معاونت کے لیے سندھ حکومت نے سمری بھی منظور کرلی ہے، شرافی گوٹھ سے لاپتہ شہری رفیع الرحمان کے اہل خانہ نے عدالت کو بتایا کہ رفیع الرحمن دو ماہ سے لاپتہ ہے ،تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے شہری کی بازیابی کے لئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ شہری کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ شرافی گوٹھ میں درج کرلیا گیا ہے اور تفتیشی افسر مقرر کردیا گیا ہے، عدالت کا شہریوں کی بازیابی کیلیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔