کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد، کراچی کے عوام 10 سے 18 گھنٹے کی ظالمانہ اور غیر منصفانہ لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں، جو کے-الیکٹرک کی اے ٹی اینڈ سی پالیسی کے تحت مسلط کی جا رہی ہے۔ یہ پالیسی نیپرا کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور پوری آبادی کو بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے مفروضوں پر بلا وجہ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سنگین صورتحال نے شہریوں اور کاروباری طبقے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف فوری کارروائی کرے فراز حسیب، ٹاؤن چئیرمین لیاقت آباد کا نیپرا کو لیٹر۔اپنے لیٹر میں ٹاؤن میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) لیاقت آباد کے چیئرمین، فراز حسیب نے کے-الیکٹرک کی اس پالیسی کو نیپرا کے پرفارمنس اسٹینڈرڈز (ڈسٹریبیوشن) رولز 2005 کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا نے 3 اپریل 2024 ء کو کے-الیکٹرک پر 50 ملین روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، لیکن اس کے باوجودکے الیکٹرک اپنی لوڈ شیڈنگ کی ظالمانہ پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے کے-الیکٹرک کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے، جو لیاقت آباد کے عوام کو ناقابل برداشت مشکلات میں مبتلا کر رہی ہے۔فراز حسیب نے کہا، ”غیر ضروری لوڈ شیڈنگ نے عوام کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا ہے اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج کر دی ہیں۔ چھوٹے کاروبار ختم ہونے کے قریب ہیں، پانی کی فراہمی معطل ہے، اور بل ادا کرنے والے شہری اندھیروں میں چھوڑ دیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کے-الیکٹرک کا طرز عمل بل ادا کرنے والے صارفین کو اجتماعی طور پر سزا دینے کے مترادف ہے جبکہ نیپرا کے قواعد کے مطابق صرف ڈیفالٹرز اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔،ٹی ایم سی لیاقت آباد نے متعدد بار کے-الیکٹرک سے رجوع کیا، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ فراز حسیب نے اب نیپرا سے اپیل کی ہے کہ وہ کے-الیکٹرک کی غیر قانونی کارروائیوں کے خلاف سخت ایکشن لے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔