اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی این سروس پرووائیڈرز کی رجسٹریشن دوبارہ شروع کر دی ہے، جس کے تحت سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ایک سے تین لاکھ روپے تک کے کلاس لائسنس برائے ڈیٹا سروسز دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، پی ٹی اے کو صارفین کے ڈیٹا اور براؤزنگ ہسٹری تک رسائی کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وی پی این سروس پرووائیڈرز کو مقامی سطح پر رجسٹرڈ کیا جائے گا تاکہ ان کی مانیٹرنگ اور ریگولیشن کو مؤثر طریقے سے انجام دیا جا سکے۔ اس رجسٹریشن کے تحت کمپنیوں کو مقامی ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے کی بھی پابندی ہوگی۔ پی ٹی اے کو اس عمل کے دوران سائبر حملوں کی نشاندہی اور ان کا سراغ لگانے کی صلاحیت حاصل ہو گی۔
حکومت اس لائسنس کی مد میں کمپنیوں سے ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے تک وصول کر سکے گی، وی پی این سروس پرووائیڈرز کو پاکستان کے ڈیٹا پروٹیکشن قوانین پر عملدرآمد کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔
پی ٹی اے کے ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے، اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے اس رجسٹریشن کی درخواست کی تھی،اس اقدام کا مقصد سروس پرووائیڈرز کی نگرانی اور ملک میں سائبر سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔