سرکاری گودام سے گندم کا غائب ہونا قابل افسوس ہے

36

حیدراباد ( اسٹاف رپورٹر ) آٹا چکی اونرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد میمن نائب صدر عبدالفاروق راٹھور جنرل سیکرٹری حاجی نجم الدین چوہان جوائنٹ سیکرٹری فاروق قمر خازن شفیق قریشی اور اطلا عات سیکرٹری ملک ہارون نے ایک بیان میں سال 2024ء میں محکمہ خوارک سندھ کے سرکاری گوداموں سے 81 کروڑ روپے مالیت کی 4 ہزار ٹن گندم غائب ہونے کی اخباری اطلاعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کی مسلسل بدنامی کا باعث بننے اور قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے محکمہ خوراک سندھ کو فوری ختم کرکے دیگر اجناس کی طرح عوام کے روز مرہ استعمال کی جنس گندم کو بھی کرپٹ اور راشی افسران کے چنگل سے آزاد کرایا جائے اور کھلی منڈی میں ہی گندم کی اوپن خرید و فروخت کا سلسلہ شروع کیا جائے جس طرح چاول چینی چنہ باجرہ اور دیگر اجناس کی خرید و فروخت کی جاتی ہے تاکہ سندھ کے عوام کی آئے روز گندم۔آٹا کے مصنوعی بحران اور مہنگائی سے جان چھوٹ سکے اور اس اہم ترین کاروبار سے وابستہ افراد بھی سکون کے ساتھ اپنا کاروبار کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹا چکی ایسوسی ایشن حیدرآباد محکمہ خوراک سندھ کی مبینہ کرپشن گندم کی غیر منصفانہ تقسیم کاری سرکاری گوداموں میں زخیرہ کی گئے گندم میں افسران و عملے کی مبینہ ملی بھگت سے مٹی پتھر پاؤڈرزتنکے ملانے اور اربوں روپے مالیت کی گندم غائب ہونے جیسی صورتحال پر مسلسل آواز اٹھاتی آرہی ہے لیکن اس جانب کوء توجہ نہیں دی جاتی جس کے نتیجہ میں محکمہ خوراک سندھ کے افسران۔انتہائی کھٹن حالات کے باوجود اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہے ہیں اور قومی خزانے کو مسلسل نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہے ہیں اور حال ہی میں سندھ کے سرکاری گوداموں سے 81 کروڑ روپے مالیت کی گندم کے غائب ہونے کی اخباری اطلاعات اس بات کا واضح ثبوت ہے ان حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ حکومت محکمہ خوراک سندھ کی ناقص کارکردگی کا از سر نو عدالتی سطح پر جائزہ لیا جائے اور مبینہ کرپشن اور سرکاری گوداموں سے گندم غائب کرنے میں ملوث افسران و عملے کیخلاف قانون کے مطابق کارواء کرکے انہیں کٹہرے میں لاکر کھڑا کرے اور محکمہ خوراک سندھ کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ سندھ کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں انہوں نے کہاکہ ماضی قریب میں مرپوط پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے ذخیرہ اندوزوں کو کھلی چھوٹ دیے جانے کی وجہ سے سندھ کے عوام چکی کا اسپیشل آٹا فی کلو 160 روپے سے 170 روپے میں خریدنے پر مجبور ہوئے آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن حیدرآباد نے مبینہ میگا کرپشن گوداموں سے اربوں روپے کی گندم غائب ہونے گندم میں مٹی پتھر کی ملاوٹ کیخلاف اواز اٹھانے کے ساتھ محکمہ خوراک سندھ کو ختم کرنے اور سندھ سمیت ملک بھر میں مافیاز کے ہاتھوں تباہی مصنوعی قلت پیدا کرکے عوام کو لوٹنے جیسی صورتحال کے خلاف گندم امپورٹ کرنے کے مطالبے پر نگراں حکومت کے گندم امپورٹ کرنے سے مافیاز کی کمر توڑنے میں بڑی مدد ملی جس کے نتیجے میں آج فی کلو آٹا 170 روپے سے کم ہوکر 100 روپے فی کلو تک میں فروخت ہو رہا ہے۔