غزہ /تل ابیب /صنعا /ابوظبی (آن لائن /مانیٹرنگ ڈیسک) صیہونی فوج کے غزہ میں پناہ گاہوں، اسپتالوں اور اسکولوں پر حملے جاری رہے، 24 گھنٹے کے دوران مزید 21 فلسطینی شہید جبکہ 51 زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جبالیہ کیمپ کے ہسپتال پر بمباری سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جبکہ رفاہ اور دیر البلاح میں ڈرون حملے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔ کمال عدوان اسپتال پر حملے میں
4 سیکورٹی گارڈ شہید جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے‘ اسرائیلی فورسز بیت لاہیہ میں انڈونیشیا اسپتال کے مریضوں کو عمارت خالی کرنے پر مجبور کرنے لگی۔ دوسری جانب حماس کا غزہ میں جوابی کارروائیوں میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے کا دعویٰ سچ ثابت ہوگیا، اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنے 2 افسروں اور ایک سپاہی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق تینوں فوجی بیت حنون کے علاقے میں ایک دھماکا خیز مواد کی زد میں آ کر ہلاک ہوئے۔ یمن کے حوثیوں نے ایک بار پھر اسرائیل کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا جس سے اسرائیلی شہروں میں بھگدڑ مچ گئی۔ اسرائیلی میڈیا کا بتانا ہے کہ حوثیوں نے وسطی اسرائیل کے شہروں کی جانب بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا جسے اسرائیلی دفاعی نظام نے گرا دیا‘ حملے سے بچنے کی کوشش میں 24 افراد کو معمولی چوٹیں آئیں جبکہ ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جس کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل نے رواں سال کے اوائل میں ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا تھا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کاٹز کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں حوثیوں پر سخت حملہ کریں گے‘ ہم حوثیوں کی قیادت کا سر قلم کردیں گے جیسے ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں اسماعیل ہنیہ، یحییٰ السنوار اور حسن نصراللہ کے ساتھ کیا تھا، ہم الحدیدہ اور صنعا میں بھی ایسا ہی کریں گے۔ متحدہ عرب امارات سے انسانی امداد لے کر مزید 3 قافلے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہوگئے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ پہنچنے والے امدادی قافلے 30 ٹرکوں پر مشتمل ہیں جن پر 495.1 ٹن سے زیادہ امدادی سامان موجود ہے، اس سامان میں خوراک، موسم سرما کے ملبوسات اور دیگر اشیائے ضرورت موجود ہیں، امارات کی جانب سے غزہ بھیجے گئے امدادی قافلوں کی تعداد 144 ہو گئی ہے، جن میں ایک ہزار 237 ٹرک شامل تھے۔