وہ تمہیں خود تمہاری اپنی ہی ذات سے ایک مثال دیتا ہے کیا تمہارے اْن غلاموں میں سے جو تمہاری ملکیت میں ہیں کچھ غلام ایسے بھی ہیں جو ہمارے دیے ہوئے مال و دولت میں تمہارے ساتھ برابر کے شریک ہوں اور تم اْن سے اْس طرح ڈرتے ہو جس طرح آپس میں اپنے ہمسروں سے ڈرتے ہو؟ اس طرح ہم آیات کھول کر پیش کرتے ہیں اْن لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔ مگر یہ ظالم بے سمجھے بوجھے اپنے تخیلات کے پیچھے چل پڑے ہیں اب کون اْس شخص کو راستہ دکھا سکتا ہے جسے اللہ نے بھٹکا دیا ہو ایسے لوگوں کا تو کوئی مدد گار نہیں ہو سکتا۔ (سورۃ الروم:28تا29)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرض لیا اور دل میں اسے ادا کرنے کی نیت رکھتا تھا پھر وہ مر گیا تو اللہ اسے معاف فرما دے گا اور اس کے قرض خواہ کو اس کی مرضی کے مطابق کچھ دے کر راضی کر دے گا اور جس نے قرض لیا مگر اس کے دل میں اسے ادا کرنے کا ارادہ نہ تھا پھر وہ مرگیا تو اللہ قیامت کے دن اس کے قرض خواہ کے لیے اس سے تقاضا کرے گا۔ (المعجم الکبیر)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معراج کی رات میں نے جنت کے دروازے پر لکھا دیکھا کہ صدقہ کا ثواب دس گنا ہے اور قرضہ دینے کا ثواب اٹھارہ گنا ہے۔ (ابن ماجہ)