جی ڈی پی نظام میں خامیاں دورنہ کیں تو نتیجہ صفر بٹا صفر ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ

115
If the loopholes in the GDP system are not removed

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشی شرح نمو بڑھانے کے لیے نظام میں موجود خامیاں دور نہ کی گئیں تو نتیجہ صفر بٹہ صفر ہوگا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس اسلام آباد میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، اور ادارے سے جون میں کارکردگی کے حوالے سے پوچھا جائے گا جب کہ اس بل پر کاروباری افراد سے مشاورت کی گئی ہے۔

دوران اجلاس سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں جو ٹیکس جمع ہو ان کی بھلائی پر لگے، ٹیکس وصولی کے لیے شکنجہ تنگ، فون اور اکاونٹ بندکردیں گے جیسی زبان درست نہیں۔ عوام اور حکومت میں اعتماد کا فقدان ہے، ٹیکس لینےکے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں، پکڑ دھکڑ کی باتیں درست نہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس اتھارٹی اور ٹیکس دہندگان کے درمیان اعتماد بحال کریں گے،کرپشن کا خاتمہ یقینی بنانا ہے، ایف بی آر کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کررہے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں، ہر شخص کو معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.3 فیصد ہے جو آئندہ 3 سال میں 13.5 فیصد پر لے جائیں گے۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا سائز کم اورایف بی آر پالیسی یونٹ کو الگ کیا جائے گا۔