ٹنڈوجام ،سندھ زرعی یونیورسٹی میں جدید ترین گرین ہائوس کا افتتاح

46

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں ترکش کوآپریشن اینڈ کوآرڈینیشن ایجنسی (ٹیکا) کے اشتراک سے جدید ترین گرین ہاؤس کا افتتاح کیا گیا ہے اس سہولت کا مقصد فصل کی پیداوار کو بڑھانا اور پودوں کی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنا ہے افتتاح ٹیکا کے سربراہ برائے مشرقی اور جنوبی ایشیا، پیسفک اور لاطینی امریکا کے سربراہ درسن علی یاشاجان، زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری اور دیگر معززین نے مشترکہ طور پر کیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فتح مری نے ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی اور محدود وسائل کی وجہ سے پاکستان میں تمام شعبوں میں جدت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقیاتی کوششوں کی حمایت میں ترکی کے اہم تعاون کو اجاگر کیا ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ترکیہ سفارت خانے کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت تقریباً 5000 طلبہ ترکیہ میں زراعت، ٹیکنالوجی اور صحت جیسے شعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گے۔ انہوںنے مزید کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں نیا قائم کردہ گرین ہاؤس، ٹیکا کی مدد سے تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے بیجوں کی نشوونما، پودوں کے تحفظ اور موسمی ضروریات کے مطابق ماحولیاتی کنٹرول کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ انہوں نے سندھ میں زراعت کو بہتر بنانے اور کسانوں کی مدد کے لیے ٹیکا کی کوششوں کی تعریف کی ۔انہوںنے یونیورسٹی کے عمرکوٹ کیمپس کا بھی ذکر کیا جو تھر کے صحرائی علاقوں میں زراعت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا خیرپور کیمپس خیرپور میرس ضلع میں ہے جہاں کھجور کی کاشتکاری کی جاتی ہے ہماری کوشش ہے کہ ٹیکا کے تعاون سے کھجور کی پیداوار بڑھانے اس کی پیکیجنگ اور مارکیٹنگ کا منصوبہ بھی شروع کیا جائے۔ تقریب میں ٹیکا کے سر براہ دورشن علی یاشاجان نے ترکی اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکا نے 14 سالوں کے اندر پاکستان میں 800 سے زائد ترقیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں جن میں زرعی اور لائیو اسٹاک کی اختراع کے لیے جدید لیبارٹریز بھی شامل ہیں۔انہوں نے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور زرعی پیداوار میں اضافہ، طلبہ کی رہنمائی اور خوراک کی کمی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے میں شمسی توانائی سے چلنے والے گرین ہاؤس کی اہمیت کو سراہاٹیکا کراچی آفس کے یڈ حلیل ابراہیم باساران نے بتایا کہ گرین ہاؤس پروجیکٹ ٹیکا اور زرعی کے درمیان 2022ء کے معاہدے کے تحت تعمیر کیا گیا ہے۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس منصوبے سے کسانوں، طلبہ اور زرعی پیشہ ور افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ اس موقع پر کراپ پروٹیکشن فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر منظور علی ابڑو، پروفیسر محمد اسماعیل کنبھر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں فیکلٹی ممبران، طلبہ اور ممتاز شخصیات نے شرکت کی جن میں پاکستان ڈیسک ٹیکا ہیڈ کوارٹر محترمہ اویا توتنجو گووین ایس اے یو عمرکوٹ کیمپس کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر جان محمد مری اور ویٹرنری فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی اور دیگر شامل تھے۔ تقریب کے بعدوائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری، ٹیکا ہیڈز اور دیگر نے ربن کاٹ کر گرین ہاؤس کا افتتاح کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر منظور علی ابڑو اور ڈاکٹر عمران کھتری نے گرین ہاؤس کی جدید خصوصیات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ترک وفد نے کراپ پروٹیکشن فیکلٹی میوزیم کا بھی دورہ کیا۔