جے یو آئی نے ہمیشہ قانون کاراستہ اختیار کیاہے،علامہ راشد محمودسومرو

66

قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ جے یو آئی نے بندوق کا نہیں بلکہ ہمیشہ قانون کا راستہ اختیار کیا ہے، گیارہ سال صبر کیا عدالت سے امید ہے کہ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دے گی۔ یہ بات انہوں نے جمعیت علمائے اسلام ضلع قنبر شہدادکوٹ کی طرف سے سالانہ حرمت رسول ﷺ کانفرنس کے موقع پر قنبر کرکیٹ گراؤنڈ پر موجود ہزاروں لوگوں کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ ذولفقار علی بھٹو، محترمہ بے نظیر بھٹو، بشیر خان قریشی اور میر مرتضیٰ بھٹو جیسے ہائی پروفائل کیسز کا فیصلہ نہیں آنا افسوسناک امر ہے انہوں نے کہا ہے کہ گیارہ سالہ اعصابی جنگ کے ساتھ کارکنان کے جذبات کو کنٹرول کرتے ہوئے اور صبر کرکے ہم نے عدالت سے امید لگا رکھی ہے انہوں نے مزید کہا کہ گولیوں کی بوچھاڑ سے وطن ور انسان دوست بے گناہ شہید علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے سفاک قاتلوں کو پھانسی دیکر شہید کے خون کے ساتھ انصاف کرینگے۔ اس موقع پر درگاہ امروٹ شریف کے سجادہ نشین سائیں سراج احمد شاہ امروٹی، درگاہ ہالیجوی شریف کے سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، مولانا گل محمد انقلابی، حافظ عزیز گل جاگیرانی، عبدالرزاق عابد لاکھو، اظہارالحق صدیقی، مولانا منیر احمد، قاری کامران، عبدالجبار حیدری، یونس لاکھو اور دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کیس کے سلسلے میں عدالت پر اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت قاتلوں کو پھانسی پر لٹکانے کا فیصلہ دیگی ۔مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے اعلان کیا کہ 16 دسمبر کو پورے ملک خصوصی طور پر پوری سندھ میں تمام بنات اور بنین کے مدارس میں شہید کے کیس میں انصاف کیلئے ورد بخاری اور ختم القرآن کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی سے فیصلے کے دن جمع تک گھروں، مساجد اور مدارس میں روزانہ فرض نماز کے بعد آیت کریمہ کا ورد ، صدقہ، روزہ رکھنے، تہجد اور نوافل کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔ یاد رہے کہ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کیس کا فیصلہ عدالت کی طرف سے 20 دسمبر بروز جمعتہ المبارک کو دیا جائے گا، اے ٹی سی کورٹ سینٹرل جیل سکھر میں چلنے والے مقدمہ میں گیارہ سالوں میں 450 سے زیادہ حاضریاں اور 17 سے زیادہ گواہان نے اپنے بیان ریکارڈ کرائے۔