خطے میں امریکی پالیسیوں کے تسلسل کیلیے پاکستان نے بھی نقصان اٹھایا،دفتر خارجہ

90

اسلام آباد (اے پی پی) وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک تھنک ٹینک میں سینئر امریکی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی میزائل صلاحیتوں اور ترسیل کے ذرائع سے متعلق مبینہ طور پر خطرے کا اظہار افسوسناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد اورحقیقت کے برعکس ہیں، پاکستان نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں،
پاکستان اور امریکا کے درمیان 1954ء سے مثبت اور وسیع تر تعلقات رہے ہیں، اور یہ بنیادی حقیقت تبدیل نہیں ہوئی۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایک بڑے غیر نیٹو اتحادی کے خلاف امریکا کے حالیہ الزامات مجموعی تعلقات کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوں گے، خاص طور پر اس سلسلے میں کوئی ثبوت نہ ہونے کی صورت میں ان الزامات کی کوئی اہمیت نہیں، پاکستان نے کبھی بھی کسی بھی شکل یا طریقے سے امریکا کے خلاف کوئی بدنیتی نہیں رکھی‘ خطے میں امریکی پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھنے کے نتیجے میں ہونے والے حملوں سے ہمیں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کا اعادہ کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی تذویراتی صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے، پاکستان ایسی صلاحیتیں تیار کرنے کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہو سکتا، جو قابل اعتماد کم از کم ڈیٹرنس کے ساتھ ساتھ ابھرتے ہوئے اور متحرک خطرات کو ختم کرنے کی ضرورت کے مطابق ہوں۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سنہ 2012 سے جب امریکی حکام نے اس موضوع پر بات کرنا شروع کی، پاکستان کی مختلف حکومتوں، قیادت اور حکام نے وقتاً فوقتاً کوشش کی ہے کہ امریکا کے غلط خدشات کو مثبت انداز میں دور کیا جائے۔