میانمار میں زیر حراست پاکستانی شہریوں کی رہائی کیلیے اقدامات حکم

34

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسلام آباد ہائیکورٹ نے میانمار میں زیر حراست پاکستانی شہریوں کی رہائی اور بحفاظت واپسی کے لیے فوری اقدامات کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے حکام کو 15 جنوری 2025ء تک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں بینچ نے مذکورہ معاملے پر وزارت خارجہ اورایف آئی اے کو
ہدایت کی۔قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے لیگل سپورٹ فاؤنڈیشن کے سی ای او نثار شاہ ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی رٹ پٹیشن میں 9 متاثرین کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی ہے، جنہیں منافع بخش ملازمتوں کا لالچ دے کر تھائی لینڈ اور ملائیشیا لے جایا گیا تھا۔ پہنچنے پر انہیں اغوا کر کے میانمار پہنچا دیا گیا، جہاں وہ زیر حراست ہیں۔لیگل سپورٹ فائونڈیشن، جو پسماندہ کمیونٹیز کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کے لیے وقف ہے، متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان قیدیوں کے حقوق کی وکالت کے لیے پرعزم ہے۔ تنظیم متعلقہ حکام پر زور دیتی ہے کہ وہ تیزی سے کام کریں اور ان افراد کی محفوظ واپسی کو یقینی بنائیں۔نثار شاہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہمتاثرین سے سائبر کرائم کرایا جا رہا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہیں روزانہ 18 گھنٹے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور ناکامی کی صورت میں انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔