کوئٹہ (نمائندہ جسارت) پاک افغان سرحدی علاقے تحصیل چاغی میں گرینڈ قبائلی جرگے کا انعقاد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں قبائلی عمائدین، شہری، ضلعی افسران اور عسکری قیادت نے خصوصی طور پر شرکت کی، جرگہ دالبندین ایف سی ہیڈکوارٹر کے کمانڈنٹ بریگیڈئر سجاد علی، کرنل احسن جمیل اور رسالدار میجر طاہر خان زرکون کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں قبائلی عمائدین اور شہری موجود تھے، جرگے میں علاقے کے مختلف مسائل زیر بحث آئے، جن میں امن و امان، بارڈر ٹریڈ، پوست کی غیر قانونی کاشت، سیلاب متاثرین کی داد رسی، صحت، تعلیم، روزگار اور دیگر مسائل شامل تھے۔ جرگے کے شرکا کو بتایا گیا کہ ضلع چاغی میں زمیندار پوست کی کاشت سے گریز اور اس کی جگہ گندم، کپاس اور دیگر فصلیں کاشت کریں، پوست کی کاشت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی اور کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جائے گی۔ عمائدین نے حکام سے مطالبہ کیا کہ پاک افغان نور وہاب گیٹ جو گزشتہ ایک سال سے بند پڑا ہے، اسے کھولا جائے، اس بندش سے لوگوں کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے، گاڑی ڈرائیورز کے لیے انٹری بحال کی جائے تاکہ لوگ باعزت طریقے سے اپنا روزگار کما سکیں۔ انہوں نے بارڈر کے قریب رہائشیوں کے لیے راہداری سسٹم رائج کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ بارڈر کے دونوں اطراف آباد لوگ ایک دوسرے کے ساتھ غمی خوشی میں شریک اور ساتھ ہی کوئی کاروبار کرکے اپنی گزر بسر کر سکیں، کیونکہ ان کے پاس کوئی اور ذریعہ معاش نہیں ہے۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ اللہ نے ضلع چاغی کو معدنی وسائل سے مالا مال کیا ہے، یہاں ہر قسم کے مائنز موجود ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ علاقے میں مائنز لیبارٹری قائم کی جائے تاکہ مائنز اونرز اپنی معدنیات کو آسانی کے ساتھ چیک کر سکیں۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ علاقے کے لوگ محب وطن پاکستانی ہیں اور ہمیشہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے جس طرح پاک فوج ملک و قوم کی سالمیت کا دفاع کر رہی ہے، اسی طرح ضلع چاغی کے لوگ بھی ملک کی سالمیت کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جرگے میں زمینداروں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں نے زمینداروں کی فصلیں تباہ کر دیں، کروڑوں روپے کی فصلیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں، لیکن حکومت کی جانب سے کوئی امداد اور ریلیف فراہم نہیں کیا گیا۔ جرگے کے آخر میں بریگیڈئر سجاد علی نے کامیاب جرگے کے انعقاد پر قبائلی عمائدین اور شہریوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ایف سی علاقے کے تمام مسائل بشمول صحت، تعلیم اور امن عامہ کے حل کے لیے ہمیشہ کی طرح صف اول میں موجود رہے گی۔