اسلام آباد:تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں سے سویلینز کو دی گئی سزاؤں کو مسترد کرتے ہوئے ان فیصلوں کو ہر فورم پر چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ فوجی عدالتیں سویلینز کو سزا نہیں سنا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی طرف سے پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کے خلاف دی گئی سزائیں انصاف کے اصولوں کے خلاف ہیں۔ یہ زیر حراست افراد عام شہری ہیں اور ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلانا نہ صرف غیر آئینی ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے ان عدالتوں کو کینگرو عدالتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی عدالتوں کا قیام ریاستی عدالتی نظام اور آئین کے بنیادی اصولوں کی نفی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوجی عدالتوں کا کردار مسلح افواج کی حدود تک محدود ہونا چاہیے اور انہیں عام شہریوں کے معاملات میں مداخلت کا حق نہیں۔ یہ فیصلے نہ صرف عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ آئین کے طاقت کی تقسیم کے بنیادی اصول کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
انصاف کے حصول تک جدو جہد جاری رہے گی، اسد قیصر
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے بھی فوجی عدالتوں میں دیے گئے فیصلوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، اور ان ٹرائلز میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
اسد قیصر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا ایک خطرناک رجحان ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عدلیہ کی کمزور پوزیشن سے ملک میں مایوسی بڑھے گی، جو ایک سنگین المیہ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف انصاف کے حصول کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی اور ان فیصلوں کو ہر ممکن قانونی فورم پر چیلنج کیا جائے گا۔