نان فائلرز کیلیے قوانین مزید سخت کرنے کیلیے قائمہ کمیٹی اجلاس طلب

99
taxes

اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے  ٹیکس قوانین ترمیمی بل پر غور کرنے کے لیے 24 دسمبر کو اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اس اجلاس میں نان فائلرز کو مزید سخت قوانین کے تحت نااہل قرار دینے اور ان پر مختلف پابندیاں عائد کرنے کی تجاویز زیر غور آئیں گی۔ 

مجوزہ بل کی اہم تجاویز میں نان فائلرز کی نااہلی، بینک اکاؤنٹس کی بندش، ایف بی آر کو ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا تک رسائی، بزنس اور پراپرٹی رجسٹریشن کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی، فائلرز کے اہل خانہ کے لیے سہولیات سمیت دیگر شامل ہیں۔

اس سلسلے میں ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ    نان فائلرز کو نااہل شخص کا درجہ دینے کی تجویز ہے، جس کے تحت وہ گاڑیاں یا جائیداد خریدنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔   اسی طرح    نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹ کھولنے پر پابندی ہوگی اور کمرشل بینکس اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تمام تفصیلات ایف بی آر کے ساتھ شیئر کریں گے۔ 

اس کے علاوہ    ایف بی آر کو اجازت ہوگی کہ وہ ٹیکس دہندگان کا ڈیٹا بینکس اور آڈیٹرز کو فراہم کرے تاکہ ٹیکس آمدن و اخراجات کے جائزے کو بہتر بنایا جا سکے۔   اسی طرح    کاروبار یا پراپرٹی کی رجسٹریشن نہ کرانے والے نان فائلرز کی جائیداد ضبط یا اکاؤنٹ منجمد کیا جا سکے گا۔   جب کہ    مجوزہ بل کے تحت، فائلر کے قریبی اہل خانہ جیسے والدین، بیوی، بیٹا، یا معذور فیملی ممبر کو بھی فائلر تصور کیا جائے گا۔