وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج سانحہ 9 مئی کے 25 ملزمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں،ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ امریکا اور برطانیہ کی طرح فوری انصاف ہوتا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر یہ کارروائی امریکہ اور برطانیہ کی طرح بروقت کی جاتی تو شاید ان عناصر کو اس طرح کی جرات نہ ہوتی، جب تک ان منصوبہ سازوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جائے گی، یہ سلسلہ ختم نہیں ہو سکتا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فیصلے میں تاخیر نے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کے حوصلے بڑھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک صرف ان کارکنوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو اس وقت براہ راست ملوث تھے، لیکن اصل منصوبہ سازوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی،قانون کی سست روی نے ملک دشمنوں کو مزید جرات دی ہے اور اس سے نہ صرف پاکستان کے داخلی معاملات بلکہ اس کی بین الاقوامی حیثیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بھیانک دن کے منصوبہ سازوں کے خلاف قانون کا ہاتھ نہیں ڈالا جائے گا، ایسے عناصر کی حوصلہ افزائی ہوتی رہے گی اور وہ وطن دشمن سرگرمیوں میں مزید بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔