جرمنی میں لوگوں پر گاڑی چڑھانے والا سعودی مرتد نکلا

100

جرمن پولیس نے میگڈیبرگ کی کرسمس مارکیٹ میں گاڑی سے کچل کر دو افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کرنے کے الزام میں سعودی باشندے طالب کو گرفتار کرلیا ہے۔ پچاس سالہ طالب مرتد ہوچکا ہے۔

طالب ڈاکٹر ہے اور انتہائی دائیں بازو کے نظریات کا حامل ہے۔ اس نے 2006 میں جرمنی میں مستقل رہائش کا اجازت نامہ حاصل کیا تھا۔ طالب کے بارے میں پولیس نے بتایا کہ اس نے اپنی گاڑی کرسمس مارکیٹ میں خریداری کرنے والوں پر چڑھادی تھی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

سوشل میڈیا پروفائل سے معلوم ہوا ہے کہ طالب اسلام چھوڑ چکا ہے اور اسلامی تعلیمات کے بارے میں انتہائی اہانت آمیز باتیں کرتا ہے۔ وہ آلٹرنیٹ فار جرمنی نامی انتہائیں دائیں بازو کی جرمن پارٹی کا سپورٹر ہے۔

طالب جرمنی کی مشرقی ریاست سیگزونی اینہالٹ کا رہائشی ہے۔ میگڈیبرگ اِسی ریاست میں ہے جہاں یہ سانحہ رونما ہوا۔ علاقائی سربراہ رائنر ہیزلوف نے بتایا کہ طالب سائیکیاٹرسٹ اور سائیکو تھیراپسٹ ہے۔ یہ حملہ اُس نے تنہا کیا۔ اُس نے ایک بی ایم ڈبلیو کرائے پر حاصل کی اور جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے واردات میں استعمال کی۔

طالب 1974 میں سعودی شہر حفوف میں پیدا ہوا۔ اس نے سعودی عرب میں جب اپنے خیالات کے اظہار کے لیے ماحول انتہائی دشوار پایا تو جرمنی میں رہائش اختیار کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی میں اس نے wearesaudi.net کے نام سے ویب سائٹ قائم کرکے اُن لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا شروع کیا جو ترکِ اسلام کے بعد سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے فرار ہوکر یورپ میں آباد ہوئے ہیں۔

طالب دہشت گردی اور لڑکیوں کی اسمگلنگ کے الزام میں سعودی پولیس کو مطلوب ہے مگر جرمنی نے اُسے سعودی عرب کے حوالے سے کرنے سے انکار کیا اور پناہ دی۔