گزشتہ دنوں امریکا میں صحتِ عامہ سے متعلق ایک کمپنی کے سی ای او کے بہیمانہ قتل کے بعد بڑے اداروں کے مالکان اور ایچ او ڈیز میں تشویش اور خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پبلک ہیلتھ انشورنس کمپنی کے مالک کے قتل سے متاثر ہوکر ایک اور ملازم نے میٹنگ کے دوران اپنے باس کو خنجر گھونپ دیا۔
امریکی ریاست مشیگن میں نیتھن میہونی نے اسٹاف میٹنگ کے دوران اپنے آجر ایرک ڈینسلو پر خنجر سے حملہ کردیا۔ ایرک ڈینسلو اس حملے میں شدید زخمی ہوا۔ ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ بظاہر یونائٹیڈ ہیلتھ کیئر کے سی ای او برائن تھامپسن کے قتل سے تحریک پاکر کیا گیا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام کے لیے بڑے اور درمیانے حجم کے کاروباری اداروں کے ملازمین کی ذہنی یا نفسی تطہیر لازم ہے۔ لوگ کام کے دباؤ کو برداشت نہیں کر پارہے اور کہیں کا غصہ کہیں اُتار رہے ہیں۔ مقاماتِ کار میں تنازعات اور مناقشے بڑھتے جارہے ہیں۔ ملازمین آپس میں بھی لڑتے ہیں اور آجروں سے بھی۔