حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے سر براہ سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے کہا ہے کہ حکمرانوں سیاست دانوں نے قومی ذمہ داری پوری نہیں کی،سیاسی معاشی معاشرتی بحرانوں میں جنم لیا اقتصادی لحاظ سے ملک کمزور ہوا، سوئی ناردرن کیلئے گیس کی قیمت میں 8.71 فیصد جبکہ سوئی سدرن کیلئے 25.78 فیصد اصافے کی منظوری قابل مذمت ہے، جب تک ملک میں سودی نظام قائم ہے اس وقت تک خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ حکمرانوں نے پورے معاشی نظام کو ہی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، جو بھی حکومت بر سر اقتدار آئی اس نے آئی ایم ایف کے در پر سجدہ ریز ہونے میں ہی عافیت جانی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز مرکزی سیکرٹریٹ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ حکومت ایک جانب بجلی کی قیمت میں کمی کے اعلانات کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے کسر کو پورا کیا جا رہا ہے۔ 25 کروڑ عوام کو گمراہ کر کے حکمران زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کے حکمرانوں سیاست دانوں نے ملکی و قومی ذمہ داری پوری نہیں کی ذات و ذاتی مفاد کی سیاست کی جس کی وجہ سے سیاسی، معاشی، معاشرتی بحرانوں میں جنم لیا اقتصادی لحاظ سے ملک کمزور ہوا داخلی و خارجی پالیسیاں ناکام ہوئیں، مہنگائی، بیروزگاری میں اضافہ ہوا اور دہشت گردی کے حولناکیوں نے جنم لیا جس کی وجہ سے ملک بھی کمزور ہوا جمہوری نظام بھی کمزور ہوا،عوام میں مایوسی و انتہا پسندی نے جنم لیا،حکمرانوں اور سیاست دانوں و اپوزیشن کو اپنی ملکی و قومی ذمہ داریوں کے احساس کرنا ہوگا، عوام لولی پاپ سے مطمئن نہیں ہوں گے عملی کردار ادا کرنا ہوگا اس سلسلے میں عوام کو بھی اپنی ملکی وقومی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی، حکمران و سیاست دان ضد انا مخالفت برائے مخالفت فتا شکست کی پالیسی خود نمائی و خود فریبی کو چھوڑ نا ہوگا۔ہماری خود فریبی کی وجہ سے ملک و قوم کا بیڑا غرق ہو رہا ہے ہماری نالائقی نااہلی و ناکامی کی وجہ سے آج عوام میں مایوسی بد دلی پھل رہی ہے اور پوری قوم اضطرابی کیفیت کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے اندر بد اعمالیوں بدعنوانیوں بے ضابطگیوں نا انصافیوں کی وجہ سے ملک وقوم بند گلی میں کھڑے ہیں، بے روزگاری مہنگائی اور ناانصافی کے ذریعے لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ملک کو مسائل کے گرداب سے نکالنے، ترقی و خوشحالی لانے، بے روزگاری کے خاتمے،عالمی چیلنجز سے نمٹنے پاکستان کو پائیدارامن کی طرف گامزن کرنے کے لیے ہر سطح پر ہر شخص کو کردار ادا کرنا ہوگا جب تک تعمیری و مثبت سوچ پر پروان نہیں چڑھے گی نہ ذہنی ٹینشن کم ہوگی نہ ہی ترقی کے عنصرکو آگے بڑھایا جا سکے گا،ملک کو ترقی یافتہ ممالک کے صف میں لانے کے لیے حکمرانوں اور سیاست دانوں کو اپنی صلاحیتوں کوبروئے کار لانا ہوگا۔