قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

97

اور جنہوں نے کفر کیا ہے اور ہماری آیات کو اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا ہے وہ عذاب میں حاضر رکھے جائیں گے۔ پس تسبیح کرو اللہ کی جبکہ تم شام کرتے ہو اور جب صبح کرتے ہو۔ آسمانوں اور زمین میں اْسی کے لیے حمد ہے اور (تسبیح کرو اس کی) تیسرے پہر اور جبکہ تم پر ظہر کا وقت آتا ہے۔ وہ زندہ میں سے مْردے کو نکالتا ہے اور مْردے میں سے زندہ کو نکالتا ہے اور زمین کو اس کی موت کے بعد زندگی بخشتا ہے اسی طرح تم لوگ بھی (حالت موت سے) نکال لیے جاؤ گے۔ اْس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر یکایک تم بشر ہو کہ (زمین میں) پھیلتے چلے جا رہے ہو۔(سورۃ الروم:16تا20)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات لوگ جنہیں اللہ اس دن اپنے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے عرش کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔ 1۔ عادل حکمران، 2۔ جس نے جوانی اللہ کی عبادت میں گزاری، 3۔ جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور روپڑا 4۔ جس کا دل مسجد میں اٹکا رہے، 5۔ دو آدمی جو اللہ کی خاطر باہم محبت رکھیں، 6۔ جسے کسی اونچے نسب کی حسین عورت نے متوجہ کیا مگر اس نے کہا میں اللہ سے ڈرتا ہوں 7۔ جو ایسے چھپا کر صدقہ کرے کہ بائیں ہاتھ کو خبرنہ ہوکہ دائیں ہاتھ نے کیا دیا۔ (بخاری)