پلاسٹک کے ذرات کے باعث سرطان میں اضافے کا انکشاف

188
risk of head and neck cancer

پلاسٹک کے ذرات کے باعث سرطان میں اضافے کا انکشاف
واشنگٹن: امریکی ماہرین نے پلاسٹک کے ذرات کے باعث صحت پر پڑھنے والے خطرناک اثرا ت پر ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ہمارے اردگرد کی فضا میں پائے جانے والے پلاسٹک کے معمولی ذرات بھی مخصوص اقسام کے حامل سرطان کے پیدا ہونے کا خطرہ بتایا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق امریکی ماہرین نے گزشتہ دنوں ایک طبی تحقیق سامنے لائی ہے، جس میںبتایا گیا ہے کہ آخر دنیا میں سرطان کی مخصوص اقسام کا تیزی سے پھیلنا کیوں ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی شہرت یافتہ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہمارے اردگرد کی فضا میں پائے جانے والے موجود پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے ذرات بھی یقینی طور پر کئی امراض کا موجب بنتے ہیں۔ مذکورہ یونیورسٹی کی جانب سے پلاسٹک کے ذرات پرکی گئی3 ہزار تحقیقی رپورٹس کے تجزیے نے یہ ثابت کیا کہ ان سے صحت پر خطرناک مسائل کا سامنا پڑسکتا۔ مثلاًمردو اور خواتین میں بانجھ پن کا خطر ہ سمیت آنتوں کے سرطان کا باعث بھی ہے، مزید تحقیق میں پھیپھڑوں کے افعال پر بھی منفی اثرات کا موجب بتایا گیا ہے جوکہ یہ مہلک ذرات یقینی طور پر پھیپھڑوں میں ایک مستقل سوجن کا باعث بنتے ہیں، جس سے پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ بڑھنا ایک یقینی امر ہے۔
یہاں یہ بات بھی علم میں رہے کہ پھیپھڑوں کا سرطان دنیا بھر میں کینسر کی ایک عام قسم ہے اور اس کے بعد آنتوں کا سرطان بھی تیسری عام ترین قسم میں شامل ہے۔ ماہرین کی تحقیق نے بتایا کہ پلاسٹک کے معمولی ذرات فضائی آلودگی کے باعث متاثرہ علاقوں میں صحت کے نقصان کا کردار ادا کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صحت کے لیے یہ پہلا تباہ کن جامع تجزیہ ہے، جس میں مائیکرو پلاسٹک پر ہونے والی تحقیقی کام کا جائزہ لیا گیا۔
محقیقین کا کہنا ہے کہ تحقیقی مقالے میں جانوروں پر توجہ مرکوز تھی مگر اس تحقیقی نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ممکن ہو سکتا ہے، جس کا انسانوں پر بھی مائیکرو پلاسٹک کے خلیات کی آلودگی کا سامنا ہے۔ دوسری طرف مذکورہ تحقیق کے پیش نظر محققین نے طبی اداروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان مندرجہ بالا شواہد کا جائزہ لیں، جن میں پلاسٹک کے معمولی ذرات کے باعث پیدا ہونے والے نقصانات کو اجاگر کیا ہے۔ مثلاً جیسے یہ آنتوں اور پھیپھڑوں کے سرطان کا باعث بن سکتے ہیں۔